تل ابیب:
اسرائیل کی پارلیمنٹ کیلئے ہونے والے الیکشن کے نتائج سامنے آرہے ہیں جن سے ایک بار پھر غیر یقینی صورت حال پیدا ہوگئی ہے۔اورایک اسلام پسند جماعت کنگ میکر بن کر ابھری ہے۔ جہاں پارلیمنٹ کی کل 120 نشستیں ہیں۔61 نشستیں اکثریت کے لئے درکار ہیں۔ نیتن یاہو کی لیکوڈ پارٹی اور اس کے اتحادیوںکو 59 نشستیں ملنے کاامکان ہے، جبکہ اپوزیشن اتحاد کو 56 سیٹوں کی امید ہے۔حالانکہ نیتن یاہو نے اپنی جیت کا دعویٰ کیا ہے۔ حکمران جماعت اور اپوزیشن کے درمیان ایک اسلام پسند پارٹی ہے ، جس کو 5 سیٹیں ملنے کی بات کہی جارہی ہے اس لحاظ سے وہ کنگ میکر کی پوزیشن میں ہے۔یعنی اسرائیل یونائٹیڈ عرب لسٹ،ظاہر ہے کہ ایسی صورتحال میں اقتدار کی چابی اس کے ہاتھ میں ہے۔ جبکہ اسرائیل کی سیاست بڑی حد تک یہودیت پر مرکوز ہے ، یونائٹیڈ عرب لسٹ پارٹی نے ابھی تک اپنے پتے صاف نہیں کیے ہیں کہ وہ کس طرف کروٹ لے گی، لیکن اتنا یقینی ہے کہ اسرائیل کا مقدر بظاہر وہی طے کرے گی وہ جس کو چاہے گی اس کے سر پر تاج رکھ دے گی ۔نیتن یاہو ہوں یا اپوزیشن اتحاد کالیڈر سرکار اب اس کی مرضی سے ہی بن سکتی ہے۔ اسرائیل کی پارلیمانی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب ایسی دلچسپ صورت حال پیدا ہوئی ہے۔