نئی دہلی: (ایجنسی)
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ یوکرین شمالی اوقیانوس معاہدہ تنظیم (نیٹو) کا رکن نہیں بنے گا۔
’یہ واضح ہے کہ یوکرین نیٹو کا رکن نہیں ہے، ہم اسے سمجھتے ہیں،‘ سپوتنک نے جوائنٹ آپریشنز فورسز کے رہنماؤں کے اجلاس میں زیلنسکی کے حوالے سے کہا۔ کئی سالوں سے ہم نے مبینہ ‘طور سے’ کھلے دروازے‘ کے بارے میں سنا ہے لیکن اب ہم نے یہ بھی سنا ہے کہ ہم وہاں داخل نہیں ہو سکتے۔ یہ سچ ہے اور ہمیں اسے قبول کرنے کی ضرورت ہے۔‘
دوسری جانب اسپوتنک نے نیٹو کے ایلچی جولین اسمتھ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس دوران امریکہ نے کہا ہے کہ وہ اس بات کا اندازہ لگائے گا کہ وہ روس کی فوجی مہم کے دوران یوکرین کو ایک اور قسم کا فضائی دفاع فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اس حوالے سے رپورٹ میں اسمتھ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’آپ نے صدر اور سیکریٹری دفاع کو اس حوالے سے بات کرتے ہوئے سنا ہے کہ ہم مسلسل اس بات کا اندازہ لگا رہے ہیں کہ ہمارے دوستوں کی اضافی ضروریات کیا ہیں۔ ہم یہ دیکھنا جاری رکھیں گے کہ ہم یوکرین کو فضائی دفاع کے دیگر پہلوؤں میں کتنی اچھی طرح سے فراہم کر سکتے ہیں۔‘
اسمتھ نے مزید کہا، ’یقینی طور پر، آپ نے یہ خبر دیکھی ہے کہ کانگریس نے حال ہی میں یوکرین کے لیے 13.6 بلین ڈالر کی اضافی امداد کی منظوری دی ہے۔‘
پیر کے روز، زیلنسکی نے نیٹو سے اپنے ملک پر نو فلائی زون نافذ کرنےیا اس کے رکن ممالک کو روس کے حملوں پر نظر رکھنے پر زور دیا تھا ۔