وقف ترمیمی بل کو لے کر اب جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) میں ہنگامہ ہے۔ پارلیمنٹ میں وقف بل کی حمایت پر نتیش کمار کی اپنی پارٹی کے اندر احتجاج کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ جے ڈی یو کے جنرل سکریٹری مولانا غلام رسول بلیاوی نے اپنی پارٹی کے موقف پر سوال اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس بل پر سیکولر اور فرقہ پرست دونوں بے نقاب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس حوالے سے جلد میٹنگ کر کے لائحہ عمل بنائیں گے۔
دراصل جنتادل یو کی منافقانہ روش نے اس کی ہول پٹی کھول کر رکھ دی کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس پارٹی کے مسلم لیڈر کیا چہرہ کے کر مسلمانوں کے پاس جائیں گے کیونکہ مسلمان بہت غضمصے میں ہے اس کو لگتا ہے کہ ان کی پارٹی کے مسلم لیڈروں نے دھوکہ دیا اور ان کی اتنی بھی حیثیت نہیں کہ وہ نتیش سے اپنی بات منواسکیں ـان کا کہنا ہے کہ سردست مسلم نمائندے ہوں یا لیڈر وہ فی الحال روپوش ہوگیے ہیں ان کی زبانیں گنگ ہیں کہ وہ کیا منھ لے کر جائیں -وہیں نتیش افطار پارٹی میں مسلم لیڈروں کو لانے میں ناکامی پر
ان سے سخت ناراض ہیں جبکہ اسی کے ساتھ ہی جے ڈی یو کے کارگزار صدر سنجے جھا نے کہا کہ بل پر بحث کے بعدسارے بھرم دور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاق کے لیے لوگوں میں خوف پھیلانے کی کوشش کی ہے۔
نریندر مودی حکومت نے وقف ترمیمی بل کے حوالے سے پہلا لٹمس ٹیسٹ پاس کر کے لوک سبھا میں بل پاس کروا لیا ہے، لیکن آج مودی حکومت کو دوسرے لٹمس ٹیسٹ سے گزرنا پڑے گا۔ بل راجیہ سبھا میں دوپہر ایک بجے پیش کیا جائے گا۔ بل پر راجیہ سبھا میں بحث ہوگی، اس کے بعد ووٹنگ کا عمل ہوگا۔