نئی دہلی:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی جانب سے وقف ترمیمی بل 2024کے خلاف جنتر منتر، نئی دہلی پر جو دھرنا 13 مارچ کو دیا جارہا ہے وہ ٹھیک صبح 10بجے شروع ہوکر دوپہر 2بجے ختم ہوجائے گا۔ لہذا دہلی اور اس کے قرب و جوار میں رہنے والوں کو اس وقت کی پابندی کرنی چاہئے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اور جنرل سکریٹری مولانا محمد فضل الرحیم مجددی صاحب نے خاص طور پر ہولی کے تہوار کے پیش نظر دھرنے میں شرکت کرنے والوں سے اپیل کی ہے کہ وہ وقت کا ضرور لحاظ رکھیں تاکہ جو لوگ دہلی کے مضافات سے شرکت کے لئے آرہے ہیں وہ دن کے اوقات میں ہی اپنے ٹھکانوں پر واپس لوٹ جائیں۔ صدر بورڈ نے مسلمانوں سے یہ بھی اپیل کی ہے کہ وہ بہت ہی پرامن طریقہ پر اور نظم وضبط اور امن کو ملحوظ رکھتے ہوئے اور برادران وطن کے جذبات کا لحاظ رکھتے ہوئےدھرنے میں شرکت کریں۔ آتے اور جاتے وقت نعرے ہرگز بھی نہ لگائیں۔ ہمارا دین ہمیں خوشی اور غم، تکلیف اور غصہ کی حالت میں بھی تحمل اور صبر و ضبط کی تلقین کرتا ہے۔ ہمارا یہ دھرنا حکومت کے اڑیل رویے اور وقف ترمیمی بل پر کروڑوں مسلمانوں کے دینی جذبات و احساسات کو یکسر نظرانداز کرکے ایک ایسا قانون ان پر تھوپنے کی کوشش ہے جو کہ پوری طرح تصور وقف کے خلاف اور وقف املاک کو تباہ و برباد کرنے والا ہے۔ اس دھرنے میں حزب مخالف کی جماعتوں اور برادران وطن کی بھی ایک بڑی تعداد شرکت کرے گی۔
ہمارا یہ دھرنا عین جمہوری تقاضوں اور دستور کی عطا کردہ اظہار رائے کی آزادی کے تحت اور ملکی قانون کے قاضوں کے تحت ہوگا۔
صدر بورڈ و جنرل سکریٹری دونوں نے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کثیر تعداد میں شریک ہوکر حکومت کے جارحانہ رویے پر اپنی ناراضگی کا بھرپور اظہار کریں۔ یہ ان کی دینی حمیت اور ملی غیرت کا عین تقاضہ ہے۔ (سورس:پریس ریلیز)