کرناٹک کے گورنر تھاورچند گہلوت نے صدر دروپدی مرمو کی منظوری کے لیے ریاستی اسمبلی سے منظور شدہ ‘کرناٹک ٹرانسپیرنسی ان پبلک پروکیورمنٹس (ترمیمی) بل’ بھیج دیا ہے۔ گورنر نے مسلم کمیونٹی کے لیے بل میں تجویز کردہ سرکاری ٹھیکوں میں 4 فیصد ریزرویشن کے بارے میں آئینی خدشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن کی اجازت نہیں دیتا۔
حکومت نے اس بل کے ذریعے ریاست کے ٹینڈرنگ عمل میں مسلمانوں کو ترجیحی زمرہ کے تحت 4 فیصد ریزرویشن فراہم کرنے کی تجویز پیش کی ہے، جسے ریاستی اسمبلی نے گزشتہ ماہ منظور کیا تھا ـ کرناٹک حکومت کے اس اقدام پر وزیر اعظم نریندر مودی نے کانگریس حکومت کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ٹھیکوں میں مذہبی بنیادوں پر ریزرویشن دے کر کرناٹک حکومت نے ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی زمروں کے حقوق چھین لیے ہیں۔ وزیر اعظم کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے کہا کہ ہم ایس سی/ایس ٹی زمرے کو بھی ریزرویشن دے رہے ہیں۔ ہمارا مقصد صرف معاشی طور پر کمزور طبقات کو قومی دھارے میں لانا ہے۔ اس میں کسی کمیونٹی کو چھوڑنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور مرکزی وزیر کرن رجیجو نے بھی 24 مارچ کو راجیہ سبھا میں یہ مسئلہ اٹھایا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ کانگریس پارٹی کے ایک بہت ہی سینئر اور ذمہ دار رہنما (ڈی کے شیوکمار) جو ایک آئینی عہدہ رکھتے ہیں، نے کہا ہے کہ وہ مسلم کمیونٹی کے لیے ٹھیکوں میں ریزرویشن فراہم کرنے کے لیے ہندوستان کے آئین میں تبدیلی کرنے جا رہے ہیں۔ ہم اس بیان کو ہلکے سے نہیں لے سکتے، یہ ہندوستان کے آئین پر حملہ ہے۔