پٹنہ: جے ڈی (یو) کے سینئر لیڈر کے سی تیاگی نے بدھ 2 اکتوبر کو ہندوستان میں گائے کے گوشت کے استعمال پر پابندی سے متعلق اسلامی مبلغ ذاکر نائیک کے بیان کا خیرمقدم کیا۔
ایک پاکستانی میڈیا چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ذاکر نائیک نے کہا کہ لوگوں کو اس ملک کے قانون پر عمل کرنا چاہیے جس میں وہ رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گائے کا گوشت کھانا اسلام میں لازمی نہیں اور اگر کوئی پابندی لگاتا ہے تو اس پر عمل کرنا چاہیے
خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس کے ساتھ ایک انٹرویو میں، تیاگی نے معروف اسلامی مبلغ کے بیان کی تعریف کی۔ انہوں نے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی، پرشانت کشور کی پارٹی کے آغاز اور ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ رام رحیم کو پیرول وغیرہ کے بارے میں بھی بات کی
آئی اے این ایس کے اس سوال پر کہ گائے کے گوشت کے استعمال پر پابندی کے بارے میں، ذاکر نائیک نے کہا ہے کہ لوگوں کو اس ملک کے قانون کی پیروی کرنی چاہئے جس میں وہ رہ رہے ہیں۔ آپ اسے کیسے دیکھتے ہیں؟
کے سی تیاگی نے کہا کہ میں ذاکر نائیک کے بیان کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ انہوں نے اپنے خطاب میں اسلام کا حوالہ دیتے ہوئے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ ان کے مذہب میں گائے کا گوشت کھانا ضروری نہیں ہے۔ مجھے یہ جان کر بہت خوشی ہوئی کہ اگر اس سلسلے میں کوئی قانون قائم ہو گا تو وہ اس کی حمایت کریں گے ایجنسی نے پوچھا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ آپ اسے حل کرنے میں بھارت کے کردار کو کیسے دیکھتے ہیں؟
جے ڈی یو لیڈر نے کہا کہ ہندوستان نے ہمیشہ امن کی وکالت کی ہے۔ آج گاندھی جینتی ہے، اور گاندھی جی کسی بھی قسم کے تشدد اور جنگ کے خلاف تھے۔ اس لیے اقوام متحدہ اور دیگر بڑی اقوام کو چاہیے کہ وہ تنازع میں مداخلت کرکے امن قائم کرنے کی تمام تر کوششیں کریں کیونکہ یہ انسانیت کے خلاف جنگ ہے۔
جن سوراج کے لیڈر پرشانت کشور کے اس بیان پرکہ بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار "ذہنی طور پر ناکارہ” ہیں۔،انہوں نے کہا کہ پرشانت کشور نے ہمارے ساتھ طویل عرصے تک کام کیا ہے۔ وہ نتیش کمار کی قیادت میں پارٹی کے عہدیدار بھی رہے ہیں۔ ان کے حالیہ اقدامات اور بیانات مایوس کن ہیں۔ سینئر لیڈروں کے بارے میں ایسے بیانات نہیں دینا چاہئے ہریانہ اسمبلی انتخابات سے قبل رام رحیم کو پیرول ملنے کے بارے میں تیاگی جی نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ عدالت نے انہیں ہدایت دی ہے کہ وہ اس پیرول کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہ کریں، اور انہوں نے عدالت کو یقین دلایا ہے کہ وہ میرٹھ میں برناوا میں اپنے آشرم میں ہی رہیں گے۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے کانگریس پر حملے یہ کہتے ہوئے کہ پارٹی ریزرویشن ختم کرنا چاہتی ہے سابق جے ڈی یو ترجمان نے کہا کہ یہ الیکشن کا دور ہے۔ لوگ الزامات اور جوابی الزامات لگاتے ہیں۔ اس لیے کسی ایک رہنما کے بیان کو دوسرے رہنما کے خلاف غلط طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے ۔