لبنان کی حکومت نے اس بارے میں آمادگی ظاہر کی ہے کہ اقوام متحدہ کی ان قراردادوں پر عمل درآمد کو تیار ہے جن کا مقصد حزب اللہ کی اسلحے کے ساتھ موجودگی پر قدغن لگانا ہے۔ یہ بات نگران وزیراعظم لبنان نے کہی ہے۔
ان قراردادوں کا مقصد حزب اللہ کی دریائے لتانی سے موجودگی کو ختم کرنا اور اسرائیل کے ساتھ جاری جنگ کو ختم کرنا بتایا جاتا ہے۔
نگران وزیراعظم نجیب میقاتی نے کہا لبنان اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 پر عمل کرنے کو تیار ہے۔ نیز جنوبی دریا پر موجود فوج کو پیچھے لے جانے کو بھی تیار ہے۔ جو جنوبی لبنان کی سرحد کے 30 کلومیٹر کی حدود میں واقع ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وہ اور پارلیمانی سپیکر نبیح بیری اس بات پر متفق ہیں کہ اگلے صدارتی انتخابات اس وقت کرائے جائیں گے جب جنگ بندی ہو جائے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار بیروت میں پارلیمانی سپیکر کے ساتھ ملاقات کے بعد کیا ہے۔
خیال رہے اسرائیلی فوج نے حزب اللہ پر لبنان میں جگہ جگہ حالیہ دو ہفتوں کے دوران بدترین بمباری کی ہے۔ جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے سربراہ سمیت کئی اہم کمانڈرز بھی جاں بحق ہوئے ہیں۔
مبصرین کے خدشات ہیں کہ اسرائیل زمینی حملوں کے لیے کئی ٹینک بھیجے گا۔ یہ اس کا اگلا جنگی حملہ بھی ہو سکتا ہے۔
لبنانی وزارت صحت کے مطابق ایک ہزار سے زائد لبنانی ان دو ہفتوں کی بمباری کے دوران قتل ہو چکے ہیں۔ جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد چھ ہزار ہے۔نگران وزیراعظم میقاتی نے کہا لبنان تیار ہے کہ قرارداد 1701 پر فوری عمل کیا جائے اور جنگ بندی کی ہے۔ نیز لبنانی فوج کو جنوبی دریا سے پیچھے لے جانے کو بھی تیار ہیں۔ تاکہ وہ اپنے فرائض بخوبی نبھا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پھر پارلیمنٹ کو راضی کر لیا جائے گا کہ وہ صدر کا انتخاب کرے۔خیال رہے اقوام متحدہ کی قرارداد 1701 کے نتیجے میں 2006 میں ہونے والی اسرائیل حزب اللہ جنگ ختم ہوئی تھی۔ جس کے مطابق جنوبی لبنان سے اسرائیلی فوج کا مکمل انخلاء بھی کیا گیا۔ نیز اقوام متحدہ کی امن فوج کی دریائے لتانی کے جنوب میں بھی تعیناتی کی گئی۔