مندر اور مسجد کے تنازعات کے حوالے سے کئی مقدمات مختلف عدالتوں میں زیر التوا ہیں۔ اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعہ کو کہا کہ کسی بھی متنازعہ ڈھانچے کو مسجد نہیں کہا جانا چاہئے۔ جس دن ہم مسجد کی بات کرنا چھوڑ دیں گے لوگ وہاں جانا بھی چھوڑ دیں گے۔ یوگی نے کہا کہ ویسے بھی یہ اسلام کے اصولوں کے خلاف ہے اور اگر کسی کے عقیدے کو ٹھیس پہنچا کر وہاں مسجد جیسا ڈھانچہ بنایا گیا ہے تو ایسی جگہ پر کسی قسم کی عبادت خدا کو بھی قبول نہیں ہے۔ اسلام میں عبادت کے لیے ڈھانچے کی ضرورت نہیں ہے، جبکہ سناتن دھرم میں ہے۔
یوگی آدتیہ ناتھ ‘آج تک’ کی جانب سے منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کر رہے تھے۔ ان کے تبصرے ایک ایسے وقت میں آئے ہیں جب سپریم کورٹ نے ملک بھر کی سول عدالتوں کو کسی بھی عبادت گاہ کی ملکیت اور عنوان کو چیلنج کرنے والے نئے مقدمے دائر کرنے سے روک دیا ہے اور اگلے احکامات تک متنازعہ مذہبی مقامات کے سروے پر بھی حکم امتناع جاری کیا ہے۔ عبادت گاہوں کے قانون سے متعلق درخواستیں بھی سپریم کورٹ کے سامنے ہیں۔