ایودھیا: باسی کڑھی میں بھی ابال آرہا ہے ۔برسوں کی سیاسی جلا وطنی کے بعد سابق فائر برانڈ لیڈر اما بھارتی بھی فارم میں آرہی ہیں ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے بعد کاشی اور متھرا میں بھی مساجد کے مقام پر مندروں کی تعمیر کے مطالبات زور پکڑ رہے ہیں۔ اس سے متعلق عدالتوں میں مقدمات جل رہے ہیں
دریں اثنا بی اوما بھارتی کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ رام مندر کی طرح تحریک نہیں چلائی جائے گی کیونکہ کاشی اور متھرا میں بغیر کھدائی کے شواہد موجود ہیں! خیال رہے کہ اوما بھارتی اس وقت ایودھیا میں ہیں اور انہوں نے وہاں کے ہنومان گڑھی مندر میں درشن کے لیے جاتے وقت صحافیوں سے بات اوما بھارتی نے کہا، ’’جیسے ایودھیا ہوا، ویسے ہی متھرا اور کاشی ہو جائے گا۔ اس کے لئے تحریک کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہاں تو کھدائی کے بعد شواہد ملے ہیں لیکن متھرا اور کاشی میں تو کھدائی کے بغیر ہی شواہد موجود ہیں۔ ان شواہد کی بنیاد پر عدالت جو فیصلہ کرے گی، ہم اسے تسلیم کریں گے لیکن میرا عقیدہ یہی رہے گا کہ وہاں مندر کی تعمیر ہو۔ اس ملک کا مسلمان ہندو کے برابر قانونی حقوق رکھتا ہے۔ عدالت جو بھی فیصلہ سنائے، اسے وہ قبول کرتے ہیں۔
دریں اثنا، اوما بھارتی نے یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی ستائش کی۔ انہوں نے کہا، ’’ایسا محسوس ہوتا ہے کہ میں تریتا یوگ (قدیمی زمانہ) میں پہنچ گئی ہوں۔ میں اپنے چھوٹے بھائی اور یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کا احترام کرتی ہوں، جنہیں میں 18 سال کی عمر سے جانتی ہوں اور میں انہیں بہت مانتی ہوں