جمعیت علما ئے ہند کے سینئیر رہنما اور آل انڈیا یونائیٹڈ فرنٹ (AIUDF) کے سربراہ بدرالدین اجمل نے مسلمانوں کے خلاف بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلمان چوری، ڈکیتی، عصمت دری اور ڈکیتی جیسے جرائم کرنے اور جیل جانے میں پہلے نمبر پر ہیں۔ بدرالدین کے اس بیان پر مسلم کمیونٹی کے لوگوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ اپنے بیان کی مخالفت کے باوجود بدرالدین اس پر قائم ہیں۔ ٹی وی 9 بھارت کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ میں نے جو بیان دیا ہے اس میں کچھ غلط نہیں ہے۔ مسلمانوں پر تبصرہ کرتے ہوئے اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ نے کہا کہ مسلمانوں کے جرائم کی شرح میں زیادہ ملوث ہونے کی وجہ تعلیم کی کمی ہے۔ بدرالدین اجمل ایک پرفیوم بزنس مین اور اے آئی یو ڈی ایف کے سربراہ ہیں۔ وہ آسام میں رہنے والے مسلمانوں میں کافی مقبول ہیں۔ سیاست پر بھی ان کی اچھی گرفت ہے۔ اس وقت AIUDF کے پاس 126 سیٹوں والی آسام اسمبلی میں 15 ایم ایل اے ہیں۔ آسام کے گولپارہ ضلع میں سابق طلباء کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ انہوں نے ملک بھر کے مسلمانوں میں تعلیم کی کمی دیکھی ہے۔ انہوں نے معاشرے میں تعلیم پر زور اور اس کے بارے میں بیداری کی کمی پر افسوس کا اظہار کیا۔ بدرالدین نے کہا کہ نوجوانوں کے لیے تعلیم بہت ضروری ہے لیکن ہمارے بچے تعلیم مکمل نہیں کر پا رہے۔ یہی وجہ ہے کہ جرائم کی شرح بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے لڑکیوں کی حفاظت کے حوالے سے بھی اہم تبصرے کیے۔ بدرالدین نے کہا کہ لڑکوں کو لڑکیوں کے لیے اچھے خیالات رکھنے چاہئیں۔ ۔ انہیں دوسروں کے لیے بھی وہی سوچنا چاہیے جو وہ اپنے گھر میں رہنے والی خواتین کے لیے سوچتے ہیں۔