تجزیہ: آشیش مشرا
نئے سال کے لیے بی جے پی اور کانگریس نے ایسا میگا پلان بنایا ہے کہ انتخابی سال ان کے لیے یادگار ہو جائے۔ بی جے پی اور کانگریس اس میراتھن میگا پلان کا آغاز اتر پردیش سے کرنے جا رہے ہیں۔ اس کا پیغام دونوں جماعتوں کے بڑے لیڈروں اور تنظیم سے وابستہ عہدیداروں کو دیا گیا ہے۔ کانگریس اسے منگل سے شروع کرنے جا رہی ہے، جبکہ بی جے پی اگلے ہفتے سے اتر پردیش میں ایک بڑی مہم شروع کرے گی۔
کانگریس پارٹی سے وابستہ سینئر لیڈروں کا کہنا ہے کہ کیونکہ اس سال چھ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ اسی لیے پارٹی نے تنظیم کو مضبوط کرنے کے لیے بیس لیڈروں کے چار گروپ بنانے کی ہدایات دی ہیں۔ لیڈروں اور کارکنوں کا یہ گروپ ان ریاستوں میں جائے گا جہاں کانگریس کی حکومت ہے اور ٹریننگ لیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ان میں چھتیس گڑھ، راجستھان اور ہماچل پردیش شامل ہیں۔ پارٹی سے وابستہ ایک سینئر لیڈر کا کہنا ہے کہ 26 جنوری سے شروع ہونے والی کانگریس کی ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم میں ہماچل پردیش کے لیڈروں کا ایک بڑا گروپ بھی اہم رول ادا کرنے والا ہے۔ ہاتھ سے ہاتھ جوڑو مہم کے ذریعے کانگریس پارٹی مدھیہ پردیش، راجستھان، کرناٹک، تریپورہ، ناگالینڈ اور میگھالیہ جیسی ریاستوں میں سیاسی سطح پر سیاسی بنیاد کو مضبوط کرے گی، بلکہ لوک سبھا انتخابات کی تیاریوں کو بھی آگے بڑھائےگی جو 2024 میں ہوں گے۔
کانگریس کے ساتھ ساتھ بی جے پی بھی تمام چھ انتخابی ریاستوں کے سیاسی محاذ کو سنبھالنے کے لیے اتر پردیش کی زمین کا انتخاب کر رہی ہے۔ بی جے پی سے جڑے ذرائع کا کہنا ہے کہ اتر پردیش میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات سے پہلے بی جے پی کے مضبوط لیڈر اتر پردیش کی سیاسی نبض کوٹٹولیں گے۔ اس کے لیے پارٹی کے قومی صدر جے پی نڈا اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا جلد ہی اتر پردیش کا دورہ کرنے کا پروگرام بنایا جا رہا ہے۔ پارٹی سے وابستہ ذرائع کا کہنا ہے کہ بلدیاتی انتخابات سے قبل ہونے والی پارٹی کی بڑی میٹنگ میں کئی اہم فیصلے لیے جا سکتے ہیں۔ یہ فیصلے تنظیمی سطح پر پیغام پہنچانے کے حوالے سے بھی اہم ہوں گے۔ تاہم، میٹنگوں میں نہ صرف شہری انتخابات پر توجہ مرکوز کریں گے، بلکہ اس سال ملک میں ہونے والے چھ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات پر بھی توجہ مرکوز کریں گے۔