ملاپورم :ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کی کیرالہ یونٹ کا ریاستی کنونشن جمعرات کو ملاپورم میں ایک زبردست ریلی اور جلسہ عام کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اس ریلی میں ایک لاکھ سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی جس میں پارٹی کارکنوں نے ملک میں ہندوتوا طاقتوں کے خلاف نعرے لگائے۔
انگریزی نیوز پورٹل مکتوب میڈیا کے مطابق ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے سربراہ ایس کیو آر الیاس نے کہا، "پارٹی کی پالیسی فاشزم کی مخالفت کرنا ہے۔””کل میری بیٹی کی شادی تھی۔ اور آپ کو معلوم ہوگا کہ میرا بیٹا عمر خالد جو پچھلے دو سال سے بغیر کسی قصور کے جیل میں ہے عبوری ضمانت حاصل کر کے میرے گھر میں ہے۔ اور کل وہ دوبارہ جیل جانے والا ہے۔'”وہ (عمر خالد) صرف ایک شخص نہیں ہے۔ بہت سے نوجوان اس حکومت کی پالیسیوں کے خلاف کھڑے ہونے کی وجہ سے اب جیلوں میں ہیں۔ اسے قید کیا گیا کیونکہ اس نے امتیازی قانون سی اے اے پر سوال اٹھایا تھا،‘‘ الیاس نے کہا۔
تھول، ودوتھلائی چیروتھائیگل کچی کے بانی۔ تھرومالاوان ایم پی، جنھوں نے WPI کے ہزاروں کیڈرس سے خطاب کیا، لوگوں سے ہندوتوا فاشزم کے خلاف لڑائی میں متحد ہونے کی اپیل کی۔ انہوں نے مسلم، دلت، آدیواسی اور او بی سی برادریوں کے لیے سیاسی محاذ کی اہمیت پر بات کی۔
ایک اور اہم شخصیت جس نے اس بڑے اجتماع میں شرکت کی وہ جیل میں بند مسلمان صحافی صدیق کپن کی (جن کو اب ضمانت مل گئ ہے)اہلیہ ریاناتھ کپن ہیں۔ "میں رائناتھ کپن ہوں، صحافی صدیقی کپن کی بیوی اور مجھے ایک ایماندار اور بہادر صحافی کا ساتھی ہونے پر فخر ہے،” ریناتھ نے ان تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے انصاف کے لیے اس کی لڑائی کی حمایت کی۔ صدیقی کپن کو دو سال یوپی جیل میں گزارنے کے بعد ان کے خلاف مقدمات میں ضمانت مل گئی۔
ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی جنرل سکریٹری سبرامنی ارومگم، سبکدوش ہونے والے ریاستی صدر حمید وانیامبالم، نو منتخب ریاستی صدر رزاق پالیری اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے بھی اس تقریب سے خطاب کیا۔