بھوپال ؍کھنڈوا :(ایجنسی)
مدھیہ پردیش کے کھنڈوا کے کوڑیا ہنومان مندر کے قریب رہنے والے ایک مسلم پریوارپر پہلے یہ کہتے ہوئے حملہ کیا گیا کہ مسلمانوں کو اب یہاں رہنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ بعد ازاں مسلم پریوار کے گھر اور آٹو کو آگ لگا دی گئی۔
متاثرہ مسلمان پریوار کا کہنا ہے کہ وہ برسوں سے یہاں رہ رہے ہیں۔ لیکن دیپک عرف بنٹی اپادھیائے، بنٹی ماما اور اسی علاقے کے دیگر چار لوگوں نے پہلے ان کے پریوار کے ایک بزرگ شخص کے ساتھ مار پیٹ کی تھی،انہیں اسپتال میں بھرتی کرنا پڑا۔
واقعے کے بعد اہل خانہ بھی دو دن کے لیے دوسری جگہ رہنے پر مجبور ہو گئے تھے۔ جب وہ گھر واپس آئے تو ملزمان نے سلیم بیگ کا آٹو جلادیا اور شوکت علی کے گھر میں گھس کر آگ لگا دی۔
متاثرہ پریوار کا کہنا ہے کہ ملزم انہیں کہتا ہے کہ اس علاقے میں کوئی مسلمان نہیں ہونا چاہیے۔ ہم نے اس کی شکایت پولیس سے کی ہے۔
کوتوالی ٹی آئی بلجیت سنگھ بسین نے بتایا کہ ملزم دیپک عرف بنٹی اپادھیائے ہنومان مندر کا رہنے والا ہے، جو ایک بدنام زمانہ مجرم ہے۔ اس نے سلیم بیگ کا آٹو جلادیا اور شوکت علی کے گھر میں گھس کر آگ لگا دی۔
کوتوالی ٹی آئی بلجیت سنگھ بسین کے مطابق دیپک عرف بنٹی اپادھیائے کے خلاف 25 سے زیادہ کیس درج ہیں۔ اس پر ضلع مجسٹریٹ کی کارروائی بھی کی جاچکی ہے۔ اب نئے مقدمات درج کرکے بڑے پیمانے پر کارروائی کی جائے گی۔ فی الحال ملزمان فرار ہیں۔