ممبئی :(ایجنسی)
ممبئی پولیس نے آڈیو چیٹ ایپ کلب ہاؤس پر گالی گلوچ اور فحش گفتگو کرنے کے معاملے میں تین افراد کو گرفتار کیا ہے۔ ان آڈیو چیٹس میں مسلم خواتین کے خلاف نفرت انگیز اور قابل اعتراض گفتگو کی گئی ہے۔ ان میں خواتین کو ہراساں کرنے کے بارے میں بات کرتے بھی سنا جا سکتا ہے۔ یہ چیٹس اب سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔ ایک خاتون نے ممبئی پولیس کے سائبر سیل سے اس قابل اعتراض چیٹ کی شکایت کی تھی۔ شہر کی ایک تنظیم نے بھی مسلم خواتین کے بارے میں نفرت انگیز اور بدسلوکی پر مبنی چیٹس کے بارے میں شکایت درج کرائی تھی، جس میں ایپ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ممبئی پولیس اس بارے میں تحقیقات کر رہی ہے۔
یہ معاملہ حال ہی میں دہلی میں اس وقت منظر عام پر آیا جب دہلی کمیشن برائے خواتین نے دہلی پولیس کو نوٹس جاری کیا تھا۔ اس نے آڈیو چیٹ ایپ کلب ہاؤس میں مسلم خواتین کے خلاف نازیبا ریمارکس کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی مانگ کی تھی۔ DCW نے ایک بیان میں کہا تھاکہ ایک گندی چیٹ ہوئی تھی۔ کمیشن نے دہلی پولیس سے کہا تھا کہ وہ ملزم کو فوری طور پر گرفتار کرے اور 5 دن کے اندر تفصیلی کارروائی کی رپورٹ پیش کرے۔
آڈیو چیٹ ایپ کلب ہاؤس کا قابل اعتراض کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی، اس لیے اس کے خلاف الگ الگ جگہوں پر شکایتیں کی گئی تھیں۔ ایسے ہی شکایت ممبئی میں بھی درج کی گئی تھی اورشہر میں اب کچھ گرفتاری ہوئی ہیں۔
تاہم، ممبئی پولیس نے واضح کیا ہے کہ تازہ ترین گرفتاریاں کلب ہاؤس ایپ پر دیگر چیٹس کے سلسلے میں کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ اس پلیٹ فارم پر ہونے والی اس طرح کی تمام گفتگو کی چھان بین کر رہے ہیں۔
ان تین نوجوانوںکو 19 سالہ آکاش، 21 سالہ جیشنو اور 22 سالہ یش پراشر کو ہریانہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔
الزام ہے کہ لاءکا طالب علم یش پراشر چیٹ کا مارڈریٹر ہے۔ پولیس نے کہاکہ جینشنو اور آکاش ایک دیگر کلب ہاؤس چیٹ کا حصہ ہو سکتے ہیں۔ جس میں مسلم خواتین کو نشانہ بنایا گیاتھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں کو ٹراجنٹ ریمانڈ پر ممبئی لایاجائےگا۔ اس سے پہلے دہلی نے کلب ہاؤس کے نمائندوں کو لیٹرلکھ کر چیٹ گروپ کے ایڈمن کے بارے میں جانکاری مانگی تھی۔ دہلی نے نامعلوم لوگوںکے خلاف بھی معاملہ درج کیاہے۔