لکھنؤ
اترپردیش میں آج (یعنی منگل)سے ہر روز نائٹ کرفیو نافذ رہے گا۔ اسی کے ساتھ ہی جمعہ کی رات آٹھ بجے سے پیر کو صبح سات بجے تک لاک ڈاؤن لگایا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے منگل کو ٹیم الیون کے ساتھ منعقدہ میٹنگ میں یہ ہدایات دیں۔
بتادیں کہ اب تک صرف ان اضلاع میں ہی نائٹ کرفیو نافذ تھا جہاں حالات زیادہ خراب تھے ،مگر کورونا انفیکشن کی لگاتار بڑھتی تعدداد اور اسپتالوں میں مچی افرا تفری کے مدنظر سرکار نے یہ فیصلہ لیا ہے۔
سی ایم یوگی نے افسران سے میٹنگ میں کہا کہ کووڈ-19 کی اس تباہی کے درمیان ہمت اور صبر ہمارا سب سے بڑا ہتھیار ہے۔ ہر ہفتہ اور اتوار کو ریاست میں ویک اینڈ لاک ڈاؤن نفاذ رہے ہوگا۔ اس کے علاوہ جن اضلاع میں500 سے زیادہ فعال معاملات ہیں، وہاںہر روز رات 8 بجے سے اگلے دن صبح 7 بجے تک ضروری خدمات کے علاوہ سبھی سرگرمیاں بند رہیں گی۔ اس ضوابط کو فوری اثر کے ساتھ نافذ کیا جائے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کورونا کرفیو کو کامیاب بنانے میں ہر شہری کی شراکت ہے۔ جہاں تک ضروری ہے گھر سے باہر نہ نکلیں۔ گھروں میں تہوار منائیں۔ اگر آپ باہرنکلیں توتو پھر ماسک ضرور لگائیں۔ عوامی مقامات پر بھیڑ نہ کریں۔ اسے سختی سے نافذ کیا جائے ۔
محکمہ داخلہ اور ٹرانسپورٹ تارکین وطن مزدوروں کی واپسی کے لئے مل کر کام کریں
مہاراشٹر، راجستھان اور دہلی سے تارکین وطن مزدوروں کی واپسی ہورہی ہے۔ سرحدی اضلاع میں خصوصی چوکسی برتنے کی ضرورت ہے۔ ان تارکین وطن مزدوروں کی آسانی سے آمدورفت کے انتظامات کئے جائیں۔ محکمہ داخلہ اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو مربوط کرکے ضروری کاروائی کریں۔ ان تارکین وطن مزدوروں کی جانچ اور علاج کے لئے مناسب انتظامات کئے جائیں۔
کووڈ کو انفیکشن سے بچنے کے لئے ویکسینیشن سب سے زیادہ مؤثر ہے۔ اب تک اترپردیش میں کووڈ ویکسینیشن مہم بہت بہترطور پر چلائی جارہی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے یکم مئی سے 18 سال سے زیادہ عمر کے تمام لوگوں کے لئے ویکسینیشن سسٹم نافذ کیا ہے۔ یہ فیصلہ خوش آئند ہے۔ ویکسینیشن کا یہ نیا مرحلہ کووڈ کے ساتھ لڑائی میں فیصلہ کن ثابت ہوگا۔ یکم مئی سے شروع ہونے والی بڑی ویکسینیشن کے لئے تمام ضروری انتظامات کو یقینی بنایا جانا چاہئے۔
کووڈ انفیکشن کو کم کرنے کے لئے ریاستی حکومت بدلتے ہوئے حالات کے درمیان مستقل طور پر اقدامات کررہی ہے۔ کووڈ اسپتالوں کو تمام اضلاع میں بڑھایا جارہا ہے۔ ہر روز آئی سی یو اور آئیسولیشن بیڈمیں اضافہ ہورہا ہے۔ ریاست میں آکسیجن سمیت تمام طبی ضروریات کی مناسب دستیابی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔ افواہوں میں نہ پڑیں۔
ان اضلاع میں کووڈ بیڈ کی تعداد دگنا کرنا ضروری
لکھنؤ ، کانپور نگر ، پریاگ راج ، وارانسی ، جھانسی ، گورکھپور اور میرٹھ سمیت ریاست کے تمام اضلاع میں کووڈ بیڈوں کی تعداد دوگنا کرنے کی ضرورت ہے۔ فوری طور پر تمام اضلاع میں 200-200 بستروں کو بڑھایاجائے۔ یہ بیڈ آکسیجن کی سہولیات سے آراستہ ہوں۔ اس طرح 75 اضلاع میں فوری طور پر تقریباً 15,000 بیڈ کااضافہ ہوسکے گا۔ ریاست میں بستر کوبڑھانے کے مقصد کے لئے سکریٹری سطح کے افسر کی تعیناتی کی جانی چاہئے۔ یہ کام اعلیٰ ترجیح کے ساتھ کیا جانا چاہئے۔ میڈیکل ایجوکیشن کے وزیر اور وزیر صحت اس ضمن میں تمام ضلع انتظامیہ سے بات کرکے کارروائی کو یقینی بنائیں۔
لکھنؤ کے کے جی ایم یو اور بلرام پور اسپتال مکمل صلاحیت کے ساتھ کووڈاسپتال کے طور پر چلائیں۔ اسی طرح ائیرا ، ٹی ایس مشرا ، انٹیگرل ، ہند اور میو میڈیکل کالجز کو ڈیڈکیٹڈ کوووڈ اسپتال کے طور پر پوری صلاحیت کے ساتھ چلائیں۔، جہاں تک ممکن ہو وہاں غیر کووڈ مریضوں کو شفٹ کیا جائے۔ فی الحال لکھنؤ میں 4500 سے زیادہ بیڈ دستیاب ہیں اور بیڈ کو ئے اسپتال کو ایل -2 اور ایل تھری زمرے میں جوڑ کر بیڈس بڑھائیں ۔لکھنؤ میں تمام اسپتالوں کے لئے الگ الگ نوڈل افسران مقرر کیے جائیں۔ انٹیگریٹڈ کنٹرول اینڈ کمانڈ سنٹر کے توسط سے یہاں کے حالات کی مسلسل نگرانی کی جائے۔
پریاگ راج کے سوروپ رانی میڈیکل کالج اور یونائیٹڈ میڈیکل کالج میں 800 سے زیادہ بستر دستیاب ہیں۔ اس میں مزید اضافہ کیا جانا چاہئے۔ نجی اسپتالوں کے بستر اس کے علاوہ ہیں۔ وارانسی میں آر ٹی پی سی آر کی پازیٹیوٹی ریٹ زیادہ ہے ،یہاں مزید ٹیسٹ کئے جانے کی ضرورت ہے۔ کووڈ انفیکشن کی رفتار جس طرح سے بڑھ رہی ہے اس سمت میں یہاں اور زیادہ آئیسولیشن اور آئی سی یو بیڈس کی ضرورت پڑنی طے ہے۔ کانپور میں جی ایس وی ایم ، راما، نارائن میڈیکل کالجوں کے ساتھ ساتھ نجی اسپتالوں کے وسائل کووڈ کے لئے بھی استعمال کیے جائیں۔
یہ اچھی بات ہے کہ جن مریضوں نے کووڈ ویکسینیشن کی دو خوراکیں لے چکے ہیں ، وہ چار سے پانچ دن میں صحت یاب ہو رہے ہیں یہاں تک کہ اگر کچھ وجوہات کی وجہ سے دوبارہ انفیکشن ہوئے ہیں۔
L-1 ، L-2 اور L-3 اسپتالوں کی الگ الگ نگرانی کرتے ہوئے آکسیجن فراہم کی جانی چاہئے۔ آکسیجن کی آسانی سے فراہمی کے لئے ، یہ ضروری ہے کہ آکسیجن کی فراہمی ادارہ جاتی ہو۔ ہر اسپتال میں کم از کم 36 گھنٹوں کا آکسیجن بیک اپ ہونا ضروری ہے۔
ریاست میں 104 نجی لیبارٹریز اور 125 پبلک سیکٹر لیبارٹریز کوووڈ ٹیسٹ کے کام میں مصروف ہیں۔ اس تناظر میں اب تک 03 کروڑ 84 لاکھ سے زیادہ کوووڈ ٹیسٹ ہوچکے ہیں۔ 18 اپریل 2021 کو ، نجی لیبارٹریوں کے ذریعہ 19 ہزار سے زیادہ آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کئے گئے ہیں۔ جانچ کی صلاحیت میں مزید اضافے کی ضرورت ہے۔ اس سلسلے میں تمام ضروری کوششیں کی جانی چاہئیں۔
لوگوں کو ماسک کی اہمیت سے آگاہ کریں۔ ان لوگوں کے خلاف جرمانہ عائد کرنے کی کارروائی ہونی چاہئے جو اپیل پر یقین نہیں رکھتے ہیں۔ کنٹینمنٹ زون اور کورونٹینسینٹر کی گائڈ لائن کو سختی سے نافذ کریں۔ مانیٹرنگ کمیٹیوں سےفیڈ بیک لیں۔
پنچایت انتخابات میں کام کرنے والے پولیس فورس اور دیگر اہلکاروں کی سیکورٹی کے تمام ضروری انتظامات کئے جائیں۔پنچایت انتخابات میں 05 سے زیادہ افراد اکٹھا نہ ہوں۔ گندم کی خریداری کے دوران کوووڈ پروٹوکول پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے۔ گندم کی خریداری کے عمل پر مسلسل نگرانی کی جانی چاہئے۔ ادائیگی میں تاخیر نہ ہو۔