رائے پور:(ایجنسی)
مہاتما گاندھی پر ہندو مذہبی رہنما کالی چرن مہاراج کے توہین آمیزتبصرے کے بعد اب ایک سرکاری اہلکار نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر بابائے قوم کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کیا ہے۔ ریاستی حکومت نے افسر کو معطل کر دیا ہے۔اس کے ساتھ ہی مہاراشٹر میں پولیس نے توہین آمیزتبصرہ کے سلسلے میں ہندو مذہبی رہنما کالی چرن مہاراج کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
چھتیس گڑھ کے سینئر حکام نےپیر کو کہا کہ رائے پور ضلع کے اسسٹنٹ فوڈ آفیسر سنجے دوبے کو فیس بک پر مہاتما گاندھی کے خلاف توہین آمیز تبصرہ کرنے کی وجہ سے ریاستی حکومت نے معطل کر دیا ہے۔افسر نے بتایا کہ ریاست کے ڈائریکٹوریٹ آف فوڈ، سول سپلائز اور کنزیومر پروٹیکشن نے دوبے کی معطلی کا حکم نامہ جاری کیا ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ بابائے قوم مہاتما گاندھی کےحوالے سے دوبے کی جانب سے سوشل میڈیا پر جو توہین آمیز تبصرہ کیا گیا ہے وہ چھتیس گڑھ پبلک سروس (کنڈکٹ)رولز کی خلاف ورزی ہے۔ اس لیے سنجے دوبے کو فوری اثر سے معطل کیا جاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کالی چرن مہاراج کےتوہین آمیز تبصرے پر سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس دوران دوبے نےبھی فیس بک پر مہاتما گاندھی کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والےاسکرین شاٹ کے مطابق، دوبے نے فیس بک پر پیوش کمار نامی شخص کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے مبینہ طور پر کہا ہے، گاندھی کوئی ’راشٹر‘نہیں ہیں اور نہ ہی اس ملک کی اکثریت انہیں بابائے قوم مانتی ہے۔ بابائے قوم بھی کوئی آئینی خطاب نہیں ہے۔ جس نے اپنی لاش پر ملک کی تقسیم کی بات کہی اس نے ملک کو دو حصوں میں تقسیم کروا دیا۔ وہ لاکھوں ہم وطنوں کے قتل کے لیے ذمہ دار ہے۔