کولکاتا :
مغربی بنگال میں جاری اسمبلی انتخابات میں سیاسی جماعتوں کے مابین مقابلہ دلچسپ ہوتا جارہا ہے۔ ہر مرحلے کی انتخابی مہم کے دوران ترنمول کانگریس ، بی جے پی اور بائیں بازو پارٹی -کانگریس ایک دوسرے پر الزامات عائد کرتی نظر آرہی ہیں۔ اب ٹی ایم سی اور بائیں بازو نے بی جے پی پر الزام لگایا ہے کہ پارٹی نے جنوبی 24 پرگنہ کے رائے دھی گاؤں میں گاؤں والوں کو ایک ہزار روپے کا کوپن تقسیم کرکے ان کے ووٹ خریدا ہے ۔ بتادیں کہ تیسرے مرحلے میں رائے دھی میں منگل کو ووٹنگ ہوئی تھی۔
ٹی ایم سی اور سی پی ایم کے حامیوں کا الزام ہے کہ رائے دھی میں بی جے پی کی مقامی قیادت نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر والے ایک ہزار روپے مالیت کے کوپن تقسیم کی ہے۔ یہاں لوگوں سے وعدہ کیا گیا تھا کہ یکم اپریل کو جے نگر میں مودی کی ریلی میں آنے والوں اور بی جے پی کو ووٹ دینے والوں کو ایک ہزار روپیہ دیا جائے گا۔
’ٹیلی گراف‘ اخبار کے مطابق دیہاتیوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کوپن انہیں بی جے پی کے حق میں ووٹ دینے اور منعقد کی گئی ریلی میں پہنچنے کی تجویز کے ساتھ دیئے گئے۔ حالانکہ بی جے پی لیڈروں نے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ کوپن دراصل چندہ کی رسید ہے ، جس سے جنوبی 24 پرگنہ میں ہی ایک میٹنگ کی جانی تھی۔
ٹی یم سی چھوڑ کر بی جےپی میں آئے شانتتو باپولی جو کہ رائے دھی سے پارٹی کے امیدوار بھی ہیں ، نے کہا کہ یہ کوپن وزیر اعظم مودی کے لئے منعقد کی گئی ریلی کے لیے چند جمع کرنے کےلیے دئے گئے تھے، ناکہ ریلی میں بھیڑ بڑھانے اور بی جے پی کوووٹ ڈالنے کے بدلے کیش دینے کے لیے ۔