نئی دہلی :
دہلی ہائی کورٹ کووڈ 19 بحران کے درمیان مبینہ طور پر ایلوپیتھی کے خلاف غلط معلومات پھیلانے کے لیے یوگ گرو رام دیو کے خلاف ڈاکٹروں کی سات ایسوسی ایشنز کی درخواست پر پیر کو سماعت کرے گی۔ معاملہ کی سماعت جسٹس سی ہری شنکر کریں گے، جنہوں نے پہلے ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشنز کے وکیل سے مبینہ غلط معلومات سے متعلق ویڈیو کو ریکارڈ کرنے کے لیے کہا تھا۔
عدالت کے سامنے عرضی دائر کرنے والے ڈاکٹروں کی ایسوسی ایشنز میں تین ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسو سی ایشن آف آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس ، رشی کیش، پٹنہ اور بھونیشور ،ایسوسی ایشن آف ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ، پوسٹ گریجویٹ انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ، چنڈی گڑھ، یونین آف ریزیڈنٹ ڈاکٹرس آف پنجاب ( یو آر ڈی پی ) ، ریزیڈنٹ ڈاکٹرس ایسوسی ایشن، لالا لاجپت رائےمیڈیکل کالج، میرٹھ اور تلنگانہ جونیئر ڈاکٹرس ایسوسی ایشن ، حیدر آباد شامل ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا ہے کہ رام دیو بڑے پیمانے پر عوام کو گمراہ کررہے ہیں اور غلط طریقے سے یہ پیش کررہے تھے کہ کووڈ 19-انفیکشن سے ہوئی اموات کے لیے ایلوپیتھی ذمہ دار تھی اور ایلو پیتھک ڈاکٹر مریضوں کی موت کی وجہ بن رہے تھے ۔
اپنی درخواست میں ڈاکٹرس کی ایسوسی ایشنز نے بتایا ہے کہ یوگ گرو نہ صرف ایلو پیتھی طریق علاج بلکہ کووڈ 19-ویکسین کا تحفظ اور افادیت کے بارے عام لوگوں کے من میں شکوک وشبہات پیدا کررہے ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایک بااثر شخص ہونے کے ناطے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ رام دیو کے بیان لاکھوں لوگوں کو متاثر کرسکتے ہیں اور انہیں ایلوپیتھک علاج سے دور کرسکتے ہیں ، جو کہ سرکار کے ذریعہ بھی نگہداشت کی معیاری شکل کے طور پر مقرر کیا ہے ۔
ڈاکٹروں کی ایسویسی ایشنز نے اپنی درخواست میں یہ الزام عائد کیا ہے کہ یہ غلط بیانات وتبصرے اور کچھ نہیں بلکہ رام دیو کے ذریعہ فروخت کئے جارہے ہیں منصوعات کی فروختگی کو آگے بڑھانے کے لیے ایک اشتہار اور مارکیٹنگ پالیسی تھی، جس میں کورونیل بھی شامل ہے ، جو کووڈ 19-کے لیے ایک متبادل علاج ہونے کا دعویٰ کرتی ہے ۔
انہوں نے درخواست کی کہ کووڈ-19 کی تیسری لہر اگست میں آنے کے امکان کے پیش نظر یہ ضروری ہو گیا ہے کہ رام دیو کی مسلسل پروپیگنڈہ مہم کو روکا جائے۔
عدالت نے ایلوپیتھک دواؤں کے خلاف رام دیو کے بیانات کے سلسلے میں دہلی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کی درخواستوں پر 3 جون کو سمن جاری کیا تھا۔