نئی دہلی:
کورونا وائرس مہاماری کی دوسری لہر سے دوچار ملک میں صورت حال بے سنگین ہے۔ اسی درمیان مرکز کے چیف سائٹفک ایڈوائزر وجے راگھو ن نے اس وبا کو لے کر ایک اور سنگین اتنباہ دیا ہے۔ انہوں نے بدھ کو کہاکہ جس طرح تیز ی سے وائرس کا پھیلا ہو رہا ہے کورونا وبا کی تیسری لہر آنا طے ہے۔ لیکن یہ صاف نہیں ہے کہ یہ تیسری لہر کب اورکس سطح کی ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں بیماری کی نئی لہروں کے لیے تیاری کرنی چاہئے۔
ایک آن لائن نیوز پورٹل کو دئے انٹرویو میں وجے راگھون نے کہا تھا کہ کورونا کی دوسری لہر کا پیک اس مہینے کے آخر تک آسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ابھی وائرس کا ایسا کوئی ویریئنٹ نہیں ہے جس پر ویکسین کارگر نہ ہو ۔ انہوں نے کورونا وائرس کے بھیانک حالات کو لے کر کہا کہ ایسا کسی ایک نہیں بلکہ کئی وجوہات سے ہوا ہے ۔
وجے راگھون کا کہنا تھا کہ حقیقت میں بہت بڑی تعداد میں معاملات سامنے آرہے ہیں ، جو سنگین تشویش کا باعث ہیں ، لیکن اگر پیک اور فعالیت پر دھیان دیا جائے تو اس میں تقریباً 12 ہفتوں کو وقت لگتا ہے اور اس وقت کئی ریاستوں اور اضلاع کے حوالے میں دیکھنا ہوگا ۔ مکمل طور پر معاملات میں کمی آنے میں تھوڑا زیادہ وقت لگے گا ، لیکن ہم اس مہینے کے آخری یا اگلے مہینے کی شروعات میں معاملات کم ہوتے دیکھیں گے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس درمیان نئے اسٹرین کو دیکھتے ہوئے ہیلتھ کیئر کے ہر پہلو پر دھیان دینا ہوگا ۔ خواہ وہ ڈسٹینسنگ کا معاملہ ہوا ، اسٹرین کا تجزیہ ہو یا پھر بڑی تعداد میں ویکسینیشن ۔ یعنی اس بات پر توجہ مرکوز رکھنی چاہئے کہ ہم کیا کرسکتے ہیں نہ کہ اس بات پر کیا ہوگا ۔
وجےراگھون نے کہا کہ کورونا وائرس کی مختلف ویریئنٹ اصل اسٹرین کی طرح ہی پھیلتے ہیں ۔یہ کسی دیگر طریقے سے پھیل نہیں سکتا۔ وائرس کے مول اسٹرین کی طرح یہ انسان کو اس طرح متاثر کرتا ہے کہ یہ جسم میں داخل ہوتے وقت اور دیگر انفیکشن ہو جاتا ہے اور اپنے جانب زیادہ متعدی ہوجاتا ہے۔