ماسکو:(ایجنسی)
یوکرین پر جاری حملے کے درمیان روسی صدر ولادیمیر پوتن نے بڑا بیان دیا ہے۔ پوتن نے کہا ہے کہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کو بتایا جائے کہ وہ انہیں تباہ کر دیں گے۔ پوتن نے یہ بات یوکرین کے صدر کی جانب سے بھیجے گئے ایک نوٹ کو لانے والے رومن ابرامووچ سے کہی ہے ۔
رومن دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے امن ساز کے کردار میں ہیں۔
‘
’دی ٹائمز‘ کے مطابق زیلنسکی کے بھیجے گئے اس نوٹ میں یوکرین کی جانب سے جنگ ختم کرنے کے لیے کچھ شرائط لکھی گئی تھیں۔
پیر کے روز، وال اسٹریٹ جنرل نے اطلاع دی کہ رومن ابرامووچ اور یوکرین کے امن مذاکرات کاروں کو ایک میٹنگ میں زہر دیا گیا تھا۔ یہ ملاقات اس ماہ کے شروع میں یوکرین کے دارالحکومت کیف میں ہوئی تھی۔ وال اسٹریٹ جنرل کی خبر میں کہا گیا ہے کہ ان لوگوں کی آنکھیں سرخ تھیں اور ان کے چہرے اور ہاتھوں کی جلد چھل گئی تھی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ابرامووچ اور برطانیہ کی جانب سے مذاکرات کرنے والے افراد کی صحت اچھی ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔
پوتن کی جانب سے یوکرین کو دی گئی یہ نئی دھمکی ایسے وقت سامنے آئی ہے جب روس اور یوکرین منگل کو ترکی میں ایک بار پھر آمنے سامنے مذاکرات کررہے ہیں۔ رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کا مقصد جنگ بندی کرنا ہے، حالانکہ یوکرین اور امریکا کسی بڑی مفاہمت کی توقع نہیں رکھتے۔
پوتن نے دنیا بھر کی پابندیوں کے باوجود یوکرین پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں اور یہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ کیف پر قبضہ کرنا چاہتے ہیں۔ جنگ کی وجہ سے لاکھوں لوگوں کو یوکرین چھوڑ کر بھاگنا پڑا ہے ، ہزاروں افراد ہلاک ہوئے، اور یوکرین کے کئی شہروں کو کافی تباہی ہوئی۔ ایسی صورتحال میں پوتن کی جانب سے زیلنسکی کو تباہ کرنے کی دھمکی بتاتی ہے کہ یہ جنگ مزید بھڑک سکتی ہے۔