بیلگاوی:(ایجنسی )
ریڈیکل ہندو تواگروپ کے لوگوں نے 29 دسمبر کو مبینہ طور پر ایک دلت خاندان کے گھر میں گھس کر گالی گلوچ کی اور ان پر یہ الزام لگایا کہ یہ خاندان مذہب کی تبدیلی میں ملوث ہے ۔ خبروں میں بتایا گیا ہے کہ یہ واقعہ کرناٹک کے بیلگاوی ضلع میں گوکاک کے قریب ٹوکناٹی گاؤں میں پیش آیا۔
حملہ آوروں میں سے سات کے خلاف ایس سی ؍ ایس ٹی (انسداد تشدد) ایکٹ اور تعزیرات ہند کی کچھ دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
اکشے کمار کارگنوی، ایک پادری، اپنی رہائش گاہ پر سالانہ دعا کا اہتمام کر رہے تھے، جب ایک دائیں بازو کی تنظیم کے ارکان ان کے گھر میں داخل ہوئے اوردعائیہ پروگرام میں خلل ڈالا۔
حملہ آوروں نے مبینہ طور پر کارگنوی خاندان کی خواتین اور ان کے کزنز کو ’پیشہ ور سیکس ورکرز‘ اور مردوں کو ’پیشہ ور سیکس ورکرز‘ کے بچے کہا۔ انہوں نے اکشے اور اس کے بھتیجے سدھاکر ویاپری کی پٹائی کی۔
ملزم نے خواتین پر حملہ کیا جن کی شناخت کویتا، بھارتی اور مہادیوی کے طور پر کی گئی اور ان پر کردار کشی کا الزام لگایا۔