لکھنؤ:
سنٹرل بورڈ آف ڈائریکٹ ٹیکس (سی بی ڈی ٹی) نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا ہے کہ لکھنؤ میں واقع ہندی نیوز چینل ‘’بھارت سماچار‘ اور اس سے وابستہ کاروبار پر رواں ہفتے کے اوائل میں چھاپے ماری کے بعد ضبط دستاویزات اور ڈیجیٹل ریکارڈ سے معلوم ہوتاہے کہ تقریباً 200 کروڑ روپے کا ’بغیر حساب کا ‘ لین دین ہوا ۔
خبر رساں ادارہ پی ٹی آئی (بھاشا) کی رپورٹ کے مطابق چھاپے ماری 22 جولائی کو لکھنؤ ، بستی ، وارانسی ، جون پور اور کولکاتا میں ایڈیٹر انچیف برجیش مشرا، اسٹیٹ چیف ویریندر سنگھ ، اترپردیش کے ہریا ( بستی ضلع ) اسمبلی سیٹ سے بی جے پی ایم ایل اے اجے سنگھ اور کچھ دیگر کی رہائش گاہ پر ہوئی تھی ۔
سی بی ڈی ٹی نے ایک بیان میں اس گروپ کی شناخت ظاہر نہیں کی اور کہا ہے کہ سماچار کے علاوہ یہ گروپ کان کنی، مہمان نوازی، شراب اور رئیل اسٹیٹ کا بھی کاروبار کرتا ہے ۔ افسران نے اسے بھارت سماچار پر چھاپہ ماری سے جڑا معاملہ بتایا ۔
سی بی ڈی ٹی نے دعویٰ کیا کہ3 کروڑ روپے سے زیادہ کی نقدی برآمد کی گئی ہے اور 16 لاکر ضبط کیا گیا ہے ۔ ڈیجیٹل ریکارڈوں سمیت دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ لگ تقریباً 200 کروڑ کاغیر منقولہ لین دین ہوا۔
چھاپہ ماری کے بعد مشرا نے کہا تھا کہ وہ ٹیکس ادا کرنے والے شہری ہیں اور وہ گزشتہ دو دہائیوں سے بقایا ٹیکس ادا کررہے ہیں۔