نئی دہلی : وزیر ریل اشونی ویشنو نے واضح کیا ہے کہ ریلوے میں سینئر سیٹیزن کو ملنے والی رعایت فی الحال بحال نہیں کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کا پینشن اور تنخواہ بہت زیادہ ہے اور اس کے علاوہ پچھلے ہی سال ہندوستانی ریل نے مسافر سے وابستہ خدمات کیلئے 59000 کروڑ روپے کی سبسڈی دی تھی ۔ مرکزی وزیر پارلیمنت میں رکن پارلیمنٹ نونیت رانا کے سوالوں کا جواب دے رہے تھے ۔
کووڈ 19 کی شروعات کے بعد سے ریلوے نے اس رعایت کو بند کردیا تھا ۔ وزیرریل نے جواب دیتے ہوئے ریلوے کے ذریعہ کیا جارہا خرچ بھی بتایا ۔ انہوں نے کہا کہ سبسڈی کیلئے پچھلے سال 59000 کروڑ روپے دئے گئے جو کئی ریاستوں کے سالانہ بجٹ سے زیادہ ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ریلوے پینشن پر ہر سال 60000 کروڑ اور تنخواہ پر 97000 کروڑ روپے خرچ کررہا ہے ۔ ساتھ ہی ایندھن پر 40000 کروڑ روپے خرچ ہورہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ مسافروں کو نئی سہولیات دی جارہی ہیں ۔ انہوں نے لوگوں سے ریلوے کی موجودہ صورتحال پر غور کرنے کی اپیل کی ۔
ایک دیگر ممبر پارلیمنٹ سریش دھنورکر کے ایسے ہی ایک سوال پر مرکزی وزیر ریل نے کہا کہ ہر مسافر کو ٹکٹ میں تقریبا 55 فیصد کی چھوٹ دی جارہی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ایک مسافر کے سفر میں ریلوے کو اوسط 1.16 روپے کا خرچ اٹھانا ہوتا ہے جبکہ ان سے کرایہ 40 ۔ 48 پیسے ہی لیا جاتا ہے ۔ سریش دھنورکر نے سوال کیا تھا کہ سینئر سیٹیزن اور پرمٹ یافتہ صحافیوں کو ٹکٹ میں رعایت ملنی کب شروع ہوگی