جے پور:(ایجنسی)
راجستھان میں 25 سالہ دلت پر حملہ کر کے اسے پیشاب پینے پر مجبور کیا گیا۔ پولیس کے مطابق چورو ضلع کے رخسار گاؤں کے رہنے والے راکیش میگھوال پر 26 جنوری کی رات کچھ لوگوں نے حملہ کیا۔ پولیس نے اس معاملے میں آٹھ لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
27 جنوری کو درج ایف آئی آر میں میگھوال نے بتایا ہے کہ ان کے گاؤں کا رہنے والا امیش جاٹ اچانک میگھوال کے گھر آیا۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق، انہوں نے میگھوال سے کہا کہ وہ ان کے ساتھ چلے۔ جب میگھوال نے جانے سے انکار کر دیا تو سات دیگر لوگوں نے جو امیش کے ساتھ آئے تھے انہیں زبردستی گاڑی میں بٹھا لیا۔ اس کے بعد ملزم اسے کھیتوں کی طرف لے گیا۔
میگھوال کی شکایت پر رتن گڑھ پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کے مطابق ملزم راجیش اور امیش نے وہاں سے شراب کی بوتل نکالی اور میگھوال کو زبردستی پلایا۔ جب بوتل خالی ہوئی تو راکیش، راجیش، امیش، تاراچند، اکشے، دنیش، بداڑی چند اور بیربل نے اس میں پیشاب کیا۔ اس کے بعد متاثرہ میگھوال کو زبردستی پیشاب پلایا۔ یہی نہیں ملزمان نے میگھوال کو ذات پر مبنی گالیاں بھی دیں۔ اس کے ساتھ انہوں نے جاٹ برادری کی مخالفت کرنے پر سبق سکھانے کی بات بھی کہی۔
متاثرہ کے مطابق، اس کے بعد تمام ملزمان نے اسے تقریباً آدھے گھنٹے تک ڈنڈوں اور رسیوں سے مارا، جس کی وجہ سے ان کے پورے جسم پر چوٹ کے نشانات بن گئے ۔ متاثرہ نے بتایا کہ اس کے بعد اسے یہ سوچ کر چھوڑ دیا گیا کہ وہ مر چکا ہے۔ میگھوال نے بتایا کہ یہ لوگ پچھلے سال ہولی کے موقع پر ایک خاص ساز بجانے پر ان سے ناراض ہیں۔