راج ناتھ سنگھ کا غصہ پھوٹا‘بی جے پی لیڈربغلیں جھانکنے لگے
دہلی بی جے پی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں راج ناتھ سنگھ کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیاگیا تھا۔ اتوار کو ہونے والی ایک میٹنگ میں ان کا غصہ اتنا طیش میں آگیا کہ دہلی بی جے پی کے قائدین بغلیں جھانکنے لگے۔
ملک کے وزیر دفاع اور بی جے پی کے سینئر رہنما راج ناتھ سنگھ کو عام طور پر ایک سنجیدہ اور کم بولنے والے رہنما سمجھا جاتا ہے ، لیکن گذشتہ اتوار کو ہونے والی ایک میٹنگ میں ان کا غصہ ایسا پھوٹا کہ دہلی بی جے پی کے رہنماؤں نے بغلیں جھانکنے لگے۔ موقع تھا دہلی بی جے پی کے ایگزیکٹو کا اجلاس ، جس میں انہیں بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا تھا۔ نہ صرف دہلی کے پارٹی قائدین ہی ان کے نشانے پر تھے ، بلکہ ان کا انداز مرکز کے وزراء اور قائدین کو بھی انتباہ دینے بھرا لگ رہا تھا۔
اے بی پی کے مطابق میڈیا کو اس میٹنگ کی کوریج کی اجازت نہیں تھی ، ورنہ ان کی تقریر سے پارٹی میں اب تک ہلچل مچ جاتی۔ میٹنگ میں موجود ایک اہلکار کے مطابق انہوں نے اتنے برسوں میں پہلی بار راج ناتھ کا یہ روپ دیکھا۔ راج ناتھ نے کہا کہ جو لوگ اعلیٰ عہدوں پر بیٹھے ہیں ، انہیں عہدے اور کرسی کے لئےغرور نہیں ہونا چاہئے۔ ہر کام سے لطف اندوز ہونے سے بہتر ہے کہ وہ محنت کریں اور لوگوں کی خدمت کریں۔
اپنے دل کا غبارنکالتے ہوئے راج ناتھ نے ایک اور بڑی بات کہی جس کے بارے میں پارٹی قائدین مشاورت میں ہیں کہ وہ یہ بات کس کے لئے کہیں گے۔ تقریر کرتے ہوئے راج ناتھ نے کہا کہ جو لوگ آج عہدے پر تھے ، آج نہیں ہیں اور جو آج ہیں وہ کل نہیں ہوں گے۔ ہمیں بھی بہادری اور طاقت کے ساتھ تحمل کی ضرورت ہے۔ پارٹی کے ریاستی دفتر سے لے کر ہیڈ کوارٹر تک یہ بحث ہے کہ راج ناتھ نے یہ مشورہ کس قائد کو دیا ہے۔
راج ناتھ نے بہت سخت الفاظ میں کہا ، ’جلسہ گاہ کے راستے میں مرکزی اور ریاستی بی جے پی قائدین کے پوسٹر ، بینر اور ہورڈنگز شامل تھے۔ اس دکھاوےاور فضول خرچ کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ اپنے چہرے کو جگہ جگہ دیکھ کر ، آپ اپنی انا کو دیکھ کر اطمینان کرسکتے ہیں ، جبکہ اس کا غلط اور منفی پیغام عوام تک جاتا ہے۔پارٹی کا فلسفہ بھی سمت اور وژن دیتا ہے لیکن آپ اس طرف توجہ نہیں دینا چاہتے ہیں۔نچلی سطح کے کارکنوں کی اہمیت کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاستی صدر اور تنظیم وزیر ، پنہ چیف سے زیادہ اہم ہے۔ دراصل ، پنہ چیف کسی بوتھ کی ووٹر لسٹ کے چار صفحات کے انچارج ہوتے ہیں جو ان ووٹرز سے براہ راست رابطے میں ہیں۔ لیکن عہدے کے غرور میں ہم زمینی کارکن کو بھول جاتے ہیں ، اس کی بات نہیں سنتے۔
دہلی کے رہنماؤں کو خوب کھری کھوٹی سناتے ہوئے راج ناتھ نے کہا کہ دہلی قانون ساز اسمبلی میں مسلسل انتخابات ہارنا ہماری غلطی ہے ، کسی اور کی نہیں ہے کیونکہ وہاں غلطی ضرور ہوئی ہوگی۔ اس غلطی کی نشاندہی کرنا ہوگی۔