اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر سے حساس معلومات لیک ہونے کا انکشاف ہوا ہے، جس کی تحقیقات کے دوران کئی مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔اسرائیلی چینل 12 کی رپورٹ کے مطابق حراست میں لیے جانے والوں میں ایک مشیر نیتن یاہو کے بہت قریب تھا، اور وہ اکثر وزیر اعظم کے ساتھ موجود رہتا تھا، ان سے براہ راست ہدایات لیتا اور مشاورت کرتا تھا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیراعظم کے دفتر سے اہم معلومات لیک ہونے کے شبہے میں جاری تحقیقات پر مجسٹریٹ نے جزوی پابندی ہٹا دی ہےمجسٹریٹ عدالت کے جج مناحم مزراہی نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ ہفتے کے دوران اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسیز، بشمول شن بیٹ، اسرائیلی پولیس اور فوج نے مشترکہ تحقیقات کے "اوپن فیز” کا آغاز کیا، جس میں قومی سلامتی کی خلاف ورزی کے حوالے سے ایک اہم راز افشاء ہونے کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر نے ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے کہ جس میں کہا گیا کہ حساس معلومات لیک ہونے کی تحقیقات میں ان کے دفتر کے کسی بھی رکن کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت نے تحقیقات پر جزوی پابندی ہٹاتے ہوئے تصدیق کی کہ چند مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، لیکن اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ آیا ان میں نیتن یاہو کے معاونین شامل ہیں یا نہیں