ممبئی: 6جنوری مہاراشٹر سیاسی بھونچال کی طرف بڑھ رہا ہے۔ مختلف میڈیا رپورٹس بتاتی ہیں کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی-شرد پوار) کے کم از کم 8 ممبران پارلیمنٹ اجیت پوار کیمپ میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ اطلاعات کے مطابق یہ ممبران اسمبلی اجیت پوار کے دھڑے سے قریبی رابطے میں ہیں اور ان کا اعلان کسی بھی وقت کیا جا سکتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ شرد پوار کی قیادت پر ایک بڑا دھبہ اور دھچکا ہوگا۔ اجیت پوار دھڑے کو مرکزی الیکشن کمیشن (ای سی آئی) نے پہلے ہی ‘حقیقی’ این سی پی کے طور پر تسلیم کیا ہے۔
ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق شرد پوار کی پارٹی کے قریبی ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ شرد پواربی جے پی کی زیر قیادت حکمراں مہا یوتی اتحاد میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔ کئی دیگر رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ مودی کی زیرقیادت کابینہ میں اپنی بیٹی سپریا سولے کے لیے وزارتی عہدے کے لیے لابنگ کر رہے ہیں۔
یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی جب بارامتی کی رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے نے کچھ دن پہلے ہی وزیر اعلیٰ اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس کی تعریف کی تھی۔ فڑنویس ایک ماہ قبل مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ بنے تھے۔ پونے میں 3 جنوری کو سولے نے کہا تھا کہ "مہایوتی حکومت میں زیادہ تر وزراء نے ابھی تک چارج نہیں لیا ہے۔ صرف ایک شخص جو بہت محنت کر رہا ہے وہ دیویندر فڑنویس ہیں، کوئی اور نظر نہیں آ رہا ہے۔ دیویندر جی اپنے کام میں مصروف ہیں۔ وہ توجہ مرکوز کر رہے ہیں اور مشن موڈ میں کام کر رہے ہیں… جو کہ اچھی بات ہے… ہم ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔
اگر شرد پوار کیمپ کے ایم پی اجیت پوار اس دھڑے میں شامل ہوتے ہیں تو یہ مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) اتحاد اور اپوزیشن کے انڈیااتحاد کو بڑا دھچکا ہوگا۔ این سی پی (شرد پوار) نے 10 لوک سبھا سیٹوں پر الیکشن لڑا تھا اور ان میں سے 8 جیتنے میں کامیاب رہی۔ این سی پی (شرد پوار) کے 8 ممبران پارلیمنٹ کا مبینہ طور پر اجیت پوار کی زیرقیادت دھڑے میں شامل ہونے کا فیصلہ ان کی پارٹی اور مہاوتی اتحاد نے حال ہی میں ختم ہونے والے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں زبردست جیت حاصل کرنے کے بعد کیا ہے۔