شاہجہاں پور :(ایجنسی)
یوپی کے شاہجہاں پور ضلع کے تلہر اسمبلی حلقے میں، دوسرے مرحلے کی پولنگ کے اگلے ہی دن، چکورا گاؤں کے رہنے والے سماج وادی پارٹی کے بوتھ ایجنٹ 18 سالہ سدھیر یادو کو منگل کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ اس لڑائی میں بی جے پی کے حامی وریندر یادو گولی لگنے سے زخمی ہو گئے، جنہیں لکھنؤ ریفر کر دیا گیا ہے۔
پیر 14 فروری کو ووٹنگ کے دوران دونوں فریقوں کے درمیان لڑائی شروع ہوئی تھی۔ بوتھ پر فرضی ووٹنگ کو لے کر دونوں سیاسی پارٹیوں کے لوگوں میں جھڑپ ہوگئی تھی ۔ الزام ہے کہ پیر کی رات بھی دونوں فریقوں میں جھگڑا ہوا تھا۔ دونوں فریقوں کے درمیان جھگڑے کے بعد منگل کی صبح دوبارہ فائرنگ اور پتھراؤ ہوا، جس میں گولی لگنے سے سدھیر یادو (18) کی موت ہوگئی۔ بی جے پی کے حامی وریندر یادو زخمی ہوگئے۔ واقعے کے بعد گاؤں میں صورت حال کشیدہ ہے جس کی وجہ سے پولیس کی اضافی نفری تعینات کردی گئی ہے۔ سی او تلہر موقع پر موجود ہیں اور گاؤں کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
پیر کو تلہر اسمبلی میں ووٹنگ آخری مرحلے میں نگوہی بلاک کے کئی پولنگ اسٹیشنوں پر ایس پی اور بی جے پی کے حامیوں کے درمیان جھگڑا ہوا تھا۔ اس کی وجہ سے پیر کی شام چکورہ میں یہ واقعہ شروع ہوا اور منگل کو قتل کا واقعہ پیش آیا۔ نگوہی بلاک علاقے میں مقامی پولیس کا رویہ انتہائی ناقص تھا۔ تنازع کی وجہ سے پوری ریاست میں ہنگامہ کی وجہ سے پورے ضلع میں صرف نگوہی بلاک ہی بحث میں رہا۔ اپوزیشن جماعتوں کے حامی بھی یہاں پولیس کے کردار پر سوال اٹھا رہے ہیں۔ پولیس کی جانب سے معاملے کو سنجیدگی سے نہ لینے کی وجہ سے پولنگ کے دوسرے دن تک جھگڑا رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔