نئی دہلی:(ایجنسی)
دہلی کی ایک عدالت نے گزشہ سال سدرشن چینل کے چیف ایڈیٹر سریش چوہانکے کے خلاف ہندو یوا واہنی کے ذریعہ منعقدہ پروگرام میں مبینہ طور پر غیر مہذب زبان اور مذہب کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان نفرت کے فروغ کےلیے دائر عرضی پر سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، عدالت نے سماعت کی تاریخ 27جنوری مقرر کی ہے۔ ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے صدر سید قاسم رسول الیاس کے ذریعہ سی آر پی سی کی 156 (3) کے تحت دائر عرضی میں چوہانکے کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیاگیا ہے۔ ساکیت کورٹ میں دائر عرضی میں کہاگیا ہے کہ 19دسمبر 2021 کو ہندو یوا واہنی کے زیراہتمام ایک پروگرام منعقد کیاگیا ۔
عرضی میں الزام لگایا ہے کہ چوہانکے کو لوگوں کے ایک گروہ کو ہندوستان کو ایک ہندو راشٹر بنانے کےلیے مرنے او رمارنے کی حلف دلاتے ہوئے دکھایاگیا ہے۔ عرضی گزار کے مطابق یہ واحد واقعہ نہیں ہے جہاں ملزم نے اشتعال انگیزی کی اور اپنے حامیوں کو ہندو راشٹر کے خواب کے لیے لڑنے اور مذہب کی بنیاد پر جنون پھیلانے کےلیے اکسایاگیا بلکہ میڈیا ہینڈل ’بنداس بول‘ نام کے اپنے شو کے ذریعہ سے بھی ایسا کیاگیا ہے۔ عرضی میں کہاگیا ہے کہ اس نے پولس اور دیگر کو چوہانکے خلاف کارروائی کرنے کےلیے شکایت دی لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی، ایسے میں پولیس کو معاملے میں مقدمہ درج کرکے سریش چوہانکے کے خلاف ان کے اشتعال انگیزبیان پر کارروائی کرنے کا حکم دیاجائے۔