ہیرا گولڈ کیس میں ایک اہم پیش رفت کے طور پر سپریم کورٹ نے حال ہی میں ای ڈی کو ہیرا گولڈ ایگزم پرائیویٹ لمیٹڈ کی منیجنگ ڈائریکٹر نوہیرا شیخ کی دو اہم جائیدادوں کی نیلامی شروع کرنے کی ہدایت کی۔اس فیصلے کا مقصد سرمایہ کاروں کو مبینہ اسکیم میں ضائع ہونے والے فنڈز کی وصولی میں مدد کرنا ہے۔واضح ہو نوہرہ شیخ اور ہیرا گولڈ کے خلاف مقدمہ دھوکہ دہی کی سرگرمیوں کے سنگین الزامات کے تحت چل رہا ہے، جیسا کہ کمپنی نے مبینہ طور پر سرمایہ کاروں کو سونے کی تجارت میں سرمایہ کاری پر 36 فیصد تک منافع کا وعدہ کیا تھا۔تاہم، یہ منافع کبھی نہیں دیا گیا اور مبینہ طور پرسرمایہ کاروں کے فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا۔ جیسے ہی شکایات بڑھیں، مختلف ریاستوں میں متعدد ایف آئی آر درج کی گئیں، جس کے نتیجے میں ہیرا گولڈ کے آپریشنز کی قانونی جانچ پڑتال شروع ہوئی۔عدالت کا حالیہ فیصلہ ای ڈی کو شیخ کی دو جائیدادوں بشمول نینا ٹاورز کو نیلام کرنے کا اختیار دیتا ہے، ۔ اس نیلامی کا مقصد تقریباً 25 کروڑ روپے کی وصولی اور اگلے تین مہینوں کے اندر ای ڈی کے پاس جمع کروانا ہے، جس کا بنیادی ہدف ان سرمایہ کاروں کو واپس کرنا ہے جنہیں نقصان ہوا ہے۔عدالت نے کہا کہ ان جائیدادوں پر کوئی اور دعویٰ سول عدالتوں کے ذریعے حل ہونا چاہیے۔
سرینڈر کی مدت میں توسیع
اکتوبر میں، سپریم کورٹ نے ہیرا گولڈ کی نوہرہ شیخ کی پیشگی شرط کو پورا کرنے میں ناکامی کی وجہ سے اس کی ضمانت منسوخ کر دی: جائیداد کی نیلامی وغیرہ کے ذریعے بقایا دعووں کو نمٹانے کے لیے 580 کروڑ روپے جمع کرنا یے۔اسے دو ہفتوں کے اندر سرینڈر کرنے کا حکم دیا گیا۔تاہم، ایک حالیہ سماعت میں، ان کے وکیل، سینئر ایڈوکیٹ کپل سبل نے ایک متفرق درخواست دائر کی جس میں توسیع کی درخواست کی گئی، جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ اس طرح سرینڈر کی مدت میں توسیع کی گئی،