سپریم کورٹ نے منگل کو یوگا گرو رام دیو کی پتنجلی آیوروید کو بڑا جھٹکا دیا۔ اس نے مبینہ گمراہ کن اور جھوٹے اشتہارات کے معاملے میں پتنجلی کے ایم ڈی کو توہین کا نوٹس جاری کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی اشتہار کے معاملے میں کوئی کارروائی نہ کرنے پر مرکز کی سرزنش کی گئی۔ عدالت نے کہا کہ ‘حکومت آنکھیں بند کیے بیٹھی ہے۔’ سپریم کورٹ نے کہا کہ اس طرح کے اشتہارات کے ذریعے پورے ملک کو گمراہ کیا جا رہا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو فوری طور پر کچھ اقدامات کرنا ہوں گے۔
لائیو لا کی رپورٹ ہے کہ پتنجلی آیوروید کو دواؤں کے علاج سے متعلق گمراہ کن اشتہارات شائع کرنے پر سخت سرزنش کی گئی ہے۔ کمپنی نے گزشتہ سال نومبر میں عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ ایسا کوئی بیان نہیں دیا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ پہلی نظر میں یہ پایا گیا کہ کمپنی نے اپنے عہد کی خلاف ورزی کی ہے۔ اس نے پتنجلی آیوروید اور پتنجلی کے منیجنگ ڈائریکٹر آچاریہ بال کرشنا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ کی جائے۔ عدالت عظمیٰ نے اس دوران پتنجلی آیوروید کو اس کی مصنوعات کی تشہیر یا برانڈنگ سے بھی روک دیا جو منشیات اور جادو کے علاج (قابل اعتراض اشتہارات) ایکٹ 1954 میں بیان کردہ بیماریوں سے متعلق ہیں۔ عدالت نے پتنجلی آیوروید کو کسی بھی نظام طب کے خلاف کوئی بیان دینے سے خبردار کیا۔ اس معاملے پر دو ہفتے بعد کارروائی کی جائے گی۔
جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس احسن الدین امان اللہ کی ڈویژن بنچ نے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت کی۔ اس نے ویکسینیشن مہموں اور مکروہ مہمات اور جدید ادویات کے خلاف منفی اشتہارات کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی۔
عدالت نے مرکزی حکومت سے یہ بھی پوچھا کہ پتنجلی کے اشتہارات کے سلسلے میں ڈرگس اینڈ میجک ریمیڈیز (قابل اعتراض اشتہارات) ایکٹ 1954 کے تحت اس نے کیا کارروائی کی ہے۔ جسٹس احسن الدین امان اللہ نے ایڈیشنل سالیسٹر جنرل کے ایم نٹراج سے کہا، ‘پورے ملک کو دھوکہ دیا گیا ہے! آپ نے دو سال انتظار کیا جب ایکٹ کہتا ہے کہ یہ (گمراہ کن اشتہارات) ممنوع ہے۔ مرکز کے لاء آفیسر نے اتفاق کیا کہ گمراہ کن اشتہارات کو قبول نہیں کیا جا سکتا اور یہ متعلقہ ریاستوں کو ایکٹ کے تحت کارروائی کرنا ہے۔ مرکزی حکومت سے ایک حلف نامہ داخل کرنے کو کہا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اس نے کیا اقدامات کیے ہیں۔
جب صبح کے سیشن میں کیس ک سماعت شروع ہوئی تو جسٹس امان اللہ گمراہ کن دعووں کے ساتھ ایک اور اشتہار کے لیے پتنجلی پر برس پڑے۔ لائیو لا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جسٹس امان اللہ نے بغیر کچھ لاگ لپیٹ کہا، ‘آج میں واقعی سخت احکامات دینے جا رہا ہوں۔ آپ اس حکم کی خلاف ورزی کرتے ہی!