نئی دہلی :
رحمتوں اور برکتوں کے مہینہ ماہ رمضان کی آمد آمد پر پوری دنیا میں اس کے استقبال کی تیاریاں تیز ہوگئی ہیں۔ تمام مسلمانوں نے ماہ رمصان کے استقبال کی تیاریاں شروع کردی ہیں ۔ ماہ رمضان کے موقع پر افطار و سحرکے اوقات اور دعاؤں کا اہتمام بیحد خاص ہوتا ہے۔
اس مرتبہ 15 گھنٹے سے زیادہ کا روزہ ہے جس کی وجہ سے ہمارے جسم پر اس کا خاصہ اثر پڑتا ہے ۔خاص طور سے گرمی کے رمضان میں دھوپ میں نکلنے سر چکراتا ہے۔کمزوری کا احساس ہوتا ہے۔چنانچہ اپنی خوراک کا پورا خیال رکھنا چاہیے۔ماہرین کا کہنا ہے ہ سحری میں پروٹین سے بھرپور خوراک لی جائے جس سے دن بھر آپ کو بھوک کا احساس بھی نہ ہو اور کمزوری بھی محسوس نہ ہو۔سحری میں شوربے والے سالن کا استعمال کریں جس میں تیل اور مصالحہ کم ہو، جو باآسانی ہضم ہوسکے۔ کوشش کریں کہ غذا میں ریشہ کا زیادہ استعمال ہو، مثلاًپھل اور ہری سبزیوں کا استعمال کریں کیونکہ یہ آہستہ آہستہ ہضم ہوتی ہیں، اور ان کے استعمال سے دن میں پیٹ خالی محسوس نہیں ہوتا۔ اور ان کے ذریعے جسم کو پانی بھی مہیہ ہوتا رہتا ہے۔سحری میں بھی آپ کسی طرح کا لیکوئیڈ بھی جیسے دودھ اور انجیر ؍کھجور کا شیک بناکر بھی پی سکتے ہیں ۔
افطار کے وقت کھجور اور پھل کا زیادہ استعمال کیا جائے اور فوراً پانی نہ پیا جائے۔ آم اور کھجور کے ملک شیک لیں اور شربت کا استعمال کریں۔ ضروری ہے کہ سحری اور افطار دونوں وقت احتیاط سے کھائیں اور خوراک کی زیادہ مقدار استعمال نہ کی جائے۔
سحری میں وقت سے قبل بیدار ہوں تاکہ وقت کم ہونے کی وجہ سے بے صبری اور جلدی جلدی میں نہ کھانا پڑے، سحری میں بھی ایک کے اوپر ایک چیز بالکل نہیں کھانی چاہئے۔
سخت گرمی کے موسم میں جسم کو پانی کی ضرورت رہتی ہے اس لیے پانی بھی پوری مقدار میں پئیں لیکن ایک ساتھ ایک دو لیٹر پانی پینے کے بجائے تھوڑا تھوڑا کر کے پئیں۔
ماہرین غذائیات افطار کے وقت بھی خود پر کنٹرول رکھنے کا مشورہ دیتے ہیں۔ افطار میں کولڈرنکس، جنک فوڈ اور کیفین پر مشتمل خوراک مثلاً چائے کافی کا استعمال نہ کریں کیونکہ اس سے پیاس بڑھ جاتی ہے۔