بھارت بنگلہ دیش سرحد پر حالات ایک بار پھر کشیدہ ہو گئے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ منگل کی صبح کا ہے جب ہندوستانی بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) اور بنگلہ دیش بارڈر گارڈ (بی جی بی) مبینہ طور پر آسام-بنگلہ دیش سرحد کے ساتھ دو مختلف علاقوں – کوریگرام میں بورائی باڑی اور آسام میں مانکاچار میں آمنے سامنے آگئے۔tv9baharatvarsh کے مطابق منگل کی صبح بنگلہ دیش کے کوریگرام ضلع کے روماری اپیزہ میں بورائی باڑی سرحد پر اس وقت کشیدگی بڑھ گئی جب بی ایس ایف نے مبینہ طور پر 14 لوگوں کو نو مینز لینڈ میں دھکیلنے کی کوشش کی۔ مقامی لوگوں اور میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ سرحدی ستون نمبر 1067 کے قریب پیش آیا۔بتایا جا رہا ہے کہ بی ایس ایف کے جوانوں نے 9 مرد اور 5 خواتین کو بنگلہ دیش بھیجنے کی کوشش کی۔ی
ہ 14 لوگ کون ہیں؟
کچھ عینی شاہدین کا دعویٰ ہے کہ اس دوران بی ایس ایف کی جانب سے چار راؤنڈ فائرنگ بھی کی گئی۔ تاہم بی جی بی نے اس دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ موقع پر پہنچے اور حالات کو پرامن طریقے سے سنبھالا۔ جو لوگ سرحد پار کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پکڑے گئے وہ اب بھی نو مینز لینڈ میں پھنسے ہوئے ہیں۔ ابتدائی معلومات کے مطابق یہ تمام افراد بھارت کے ضلع بندربن کے رہائشی ہو سکتے ہیں تاہم بنگلہ دیش نے ابھی تک ان کی شہریت کی تصدیق نہیں کی ہے۔ ی جی بی کی جمال پور بٹالین 35 کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر شمس الحق نے کہا کہ صورتحال قابو میں ہے اور فائرنگ کی خبریں محض افواہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جی بی نے امن برقرار رکھنے کے لیے فلیگ میٹنگ کی پیشکش کی ہے، لیکن خبر لکھے جانے تک بی ایس ایف کی طرف سے کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔