سورت:(ایجنسی)
گجرات کے سورت کے ہجیرا گائوں میں ہندو تو وادی دہشت گردوں کی جانب سے ایک مسجد کی توہین اور نمازیوں کو روکنے کا معاملہ سامنے آیا ہے، جس کی ویڈیو ٹوئٹر پر وائرل ہورہی ہے۔
اطلاعات کے مطابق جمعہ کے دن شرپسندوں نے مسجد میں جوتے اور چپل پہن کر داخل ہوگئے، اور ہنگامہ کرتے ہوئے مسلمانوں کو عبادت کرنے سے روک دیا اور دوسری بار اس جگہ پر عبادت نہ کرنے کی دھمکی دی۔
بتایا جارہا ہے کہ سورت کے ہجیرا علاقے میں کوئی مسجد نہیں ہے، مسلمان عبادت گاہ کے طور پر مسجد کی تعمیر کی اور جمعہ کو پرامن طور پر نماز جمعہ ادا کرتے تھے۔ نماز ادا کرنے کے بعد سبھی نمازی وہاں سے بیس منٹ کے اندراپنے کاموں پر لوٹ جایا کرتے تھے، لیکن کچھ غیر سماجی اور شرپسندوں عاصر کو یہ راس نہیں آیا اور ان سماج دشمن عناصرنے مسجد میں نماز پڑھنے سے روکنے کےلیے مسلمانوں کو ڈرایا دھمکایا اور مسجد کی توہین کی۔
واضح رہے کہ جس جگہ پر مسلمان نماز ادا کرتے ہیں وہ مسلمانوں کی جائیداد ہے اور قانون کے مطابق اپنی جائیداد پر عبادت کرنا کوئی جرم نہیں ہے۔ ایس ڈی پی آئی نے ریاستی وزیر ہرش بھائی ، پولیس سپرنٹنڈنٹ اور سورت کے کمشنر کو ایسے سماج دشمن عناصر پر قانون ہاتھ میں لینے کےلیے تعزیرات ہند کی دفعہ295 ، 295K ،296، 297، 298،141،146، 503،441 اور447 اور 114 کے تحت گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ذوالفقار شیخ (ایس ڈی پی آئی میڈیا انچارج) نے اپنی پریس ریلیز میں پولیس پر الزام لگایا کہ پولیس نے ابھی تک نہ تو ملزمین کو گرفتار کیا ہے اور نہ ہی ان کے خلاف کوئی قانونی کارروائی کی ہے، اگر ایسے سماج دشمن عناصر پر ابھی لگام نہیں لگایا گیا تو ایسے واقعات دہرائے جاسکتے ہیں، اور شہر کے امن میں خلل پڑسکتا ہے۔