واشنگٹن: امریکہ میں مسلمانوں کے شہری حقوق کی سب سے بڑی تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) نے بدھ کو صدر جو بائیڈن کو اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے کے فیصلے پر ایک "جنگی مجرم” قرار دے دیا،
ایک سخت الفاظ میں جاری بیان میں، CAIR نے اپنے نقطہ نظر پر زور دیا کہ بائیڈن کے اقدامات جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے مترادف ہیں، یہ کہتے ہوئے کہ "جان بوجھ کر امریکی اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جنگی جرائم کی فنڈنگ آپ کو جنگی مجرم بناتی ہے۔”
اس میں کہا گیا ہے کہ "ہم صدر بائیڈن کے اسرائیلی حکومت کو غیر قانونی طور پر مہلک ہتھیاروں کی فراہمی جاری رکھنے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں یہاں تک کہ (وزیراعظم) بینجمن نیتن یاہو نے غزہ کو بھوک سے مرنے سے روکنے کے لیے اسرائیل کے لیے مقرر کردہ 30 دن کی ڈیڈ لائن کی خلاف ورزی کی۔”
ایک اکتوبر میں وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کی طرف سے اپنے اسرائیلی ہم منصب کو بھیجے گئے 13 اکتوبر کے خط میں امریکہ نے اسرائیل پر زور دیا تھا کہ وہ 30 دن کے اندر غزہ کی انسانی صورتحال کو بہتر بنائے ورنہ سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گاـ اس خط میں مخصوص مطالبات کی نشاندہی کی گئی ہے، جس میں غزہ میں روزانہ کم از کم 350 امدادی ٹرکوں کے داخلے کی شرط اور ایک متنازعہ قانون کو اپنانے سے گریز کرنے کی ہدایت بھی شامل ہے جس کے تحت اسرائیل اور مقبوضہ علاقے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی (UNRWA) کی تمام سرگرمیوں پر پابندی لگادی گئی تھی
اسرائیل کی جانب سے غزہ کے انسانی بحران کو کم کرنے کے لیے اقدامات پر عمل درآمد میں ناکامی کے باوجود، امریکی محکمہ خارجہ نے منگل کو کہا کہ اس کے پاس اعلان کرنے کے لیے پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں ہے۔اس نے کہا، "ہم نے اس وقت یہ اندازہ نہیں لگایا ہے کہ اسرائیلی امریکی قانون کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔”