تہران – ایران کے نیشنل ایئر ڈیفنس ہیڈ کوارٹر نے ہفتے کی صبح تہران، خوزستان اور الہام صوبوں میں فوجی مقامات پر حملوں کو کامیابی سے روکنے کا دعوی کیا ہے۔ یہ خبر انگریزی روزنامہ تہران ٹائمس نے دی ہے
ایرانی ذرائع ابلاغ جس میں تہران زتائمس بھی ہے نے سرکاری حوالہ سے بتایا کہُ “بعض مقامات پر "محدود نقصان” کو تسلیم کرتے ہوئے، ہیڈ کوارٹر نے زور دے کر کہا کہ حملوں کو کامیابی سے پسپا کر دیا گیا۔ نقصان کی مکمل حد فی الحال تحقیقات کے تحت ہے”.
یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے ہفتے کی صبح اس بات کا انکشاف کیا تھا کہ وہ ایرانی فوجی ٹھکانوں پر حملے کر رہا ہے۔ ایرانی آسمانوں میں نامعلوم پراجیکٹائلوں کی مداخلت کی فوٹیج کے باوجود، زمین پر کسی خاص نقصان یا جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے۔
ایرانی افواج کے مطابق:اس خبر کے لکھے جانے تک ہم میدان سے تصدیق کرتے ہیں کہ صہیونی ادارے نے مزاحمتی ممالک کو نشانہ بنانے میں تاریخ کا سب سے ناکام آپریشن کیا ہے اور اسے اس وقت مناسب اور امید افزا جواب ملے گا جس کا فیصلہ قیادت کرے گی، انشاء اللہ۔ اور یہ دشمن کے اندر کے اہم اور حساس اہداف تک پہنچ جائے گا، اور دشمن نے ہماری باتوں کی سچائی ثابت کر دی ہے۔امریکی اور اسرائیلی حکام نے میڈیا کو بتایا : ایران پر حملے تین لہروں میں ہوئی۔ پہلی لہر ایرانی فضائی دفاعی نظام پر مرکوز تھی دوسری تیسری لہر میزائل اور ڈرون اڈوں اور پروڈکشن سائٹس پر مرکوز تھی۔
( سوائے غیر ضروری جھاڑیوں کو آگ لگانے کی اسرائیل نے ایک سنگل نقصان بھی ریکارڈ نہیں کیا )
اسی دوران ایرانی سول ایویشن اتھارٹی کی طرف سے بھی بیان آیا ہے جس کے مطابق تاحکم ثانی تمام فضائی پروازیں معطل کردی گئی ( ممکنہ ایرانی جوابی ردعمل کے پیش نظر یا اسرائیلی چوتھے حملوں کی لہر کے پیش نظر جو کہ دشمن کے مطابق اگلے مزید چند گھنٹے یہ حملے جاری رہ سکتے ہیں ۔ تاحال ایرانی ایرڈیفنس سسٹم کامیابی سے تمام حملے روک چکی ہے )