غزہ میں 15 ماہ کی تباہ کن جنگ کے نتیجے میں ہر طرف تباہی اور ملبہ پھیلا ہوا ہے۔ اس دوران اہل غزہ میں سے تقریباً سبھی نے کوئی نہ کوئی اپنا کھویا ہے۔ کئی خاندان تو مکمل طور پر ختم ہوگئے۔ مگر اتنی ہلاکتوں اور تباہی کے باوجود رمضان کی آمد پر اہل غزہ کا جذبہ قابل دید ہے۔ غزہ تباہ ہو گیا مگر اہالیان غزہ کا ایمان ناقابل تسخیر ثابت ہوا۔
رمضان کی آمد کے ساتھ ہی غزہ بھر میں فلسطینی عوام سڑکوں کی صاف صفائی اور ملبوں و ٹوٹی پھوٹی دیواروں پر رنگ روغن کرتے نظر آئے۔ غزہ میں پہلے روزے کے موقعے پر مختلف مقامات پر اجتماعی سحری و افطار کا انتظام کیا گیا۔جنوبی شہر رفح میں رمضان کے روزے کی افطاری کے لیے ایک لمبی میز دکھائی گئی۔ یہاں آسمان کے تاریک ہوتے ہی قمقموں کی روشنیوں اور سجاوٹ کا منظر ابھرا جیسے اہل غزہ کھنڈرات میں عقیدے کے جشن منا رہے ہوں۔