گواہاٹی ایک مسلم خاتون، جس کی شناخت رحیمہ خاتون کے نام سے ہوئی ہے، پیر کے روز آسام کے برہا چاپوری وائلڈ لائف سینکچری میں جنگلاتی محافظوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گئی تھی، جس کے بعد علاقے سے بے دخل کیے گئے لوگوں اور محکمہ جنگلات کے اہلکاروں کے درمیان تصادم ہوا۔
برہا چاپوری وائلڈ لائف سینکچری سے بے دخل کیے گئے لوگوں کے ان کی عارضی بستی میں سیلاب کی وجہ سے واپس آنے کے بعد یہ تصادم شروع ہوا۔دوپہر کے وقت فاریسٹ گارڈز کی فائرنگ سے تین دیگر زخمی بھی ہوئے۔ تین فارسٹ گارڈز بھی زخمی ہوئے۔
آل آسام مائنارٹی اسٹوڈنٹس یونین کے ناگون ضلعی صدر عبدالنور نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، "رحیمہ خاتون کے خاندان نے گزشتہ روز آکر ترپال کا خیمہ لگایا تھا کیونکہ وہاں زمین زیادہ ہے اور انہیں اپنی بکریوں اور گایوں کو رکھنے کے لیے جگہ کی ضرورت تھی۔”
ناگون وائلڈ لائف ڈویژنل فارسٹ آفیسر جیانتا ڈیکا نے بتایا کہ لوگوں کے حملہ کے بعد فارسٹ گارڈ نے گولی چلا دی۔خاتون کے شوہر سمیر علی کو بھی گولی لگنے سے زخم آئے اور وہ ہسپتال میں داخل ہیں