گیانواپی مسجد کی انتظامی کمیٹی بھی عبادت گاہوں کے قانون 1991 کے معاملے میں سپریم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ اپنی درخواست میں کمیٹی نے عبادت گاہوں کے ایکٹ 1991 کا دفاع کیا ہے۔ سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے کمیٹی نے خود کو فریق بنانے کی استدعا کی ہے۔ مسلم پرسنل لا بورڈ اور جمعیۃ علماء ہند نے پہلے ہی اس معاملے میں درخواستیں داخل کی ہیں۔
گیانواپی مسجد کمیٹی نے عبادت گاہوں کے قانون سے متعلق معاملے میں ایک مداخلتی عرضی (IA) کے ذریعے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ اشونی اپادھیائے، سبرامنیم سوامی اور دیگر کی طرف سے عبادت گاہوں کے قانون پر دائر درخواستوں کو خارج کیا جائے۔ مسجد کمیٹی نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ عبادت گاہوں کا قانون مکمل طور پر قانونی ہے۔ اس پر مکمل عمل درآمد ہونا چاہیے۔ کئی مسلم گروپس، جیسے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ (AIMPLB) اور جمعیۃ علماء ہند، پہلے ہی اس کیس میں فریق ہیں۔ اب وارانسی کی گیانواپی مسجد کمیٹی بھی خود کو متاثرہ فریق بتاتے ہوئے اس معاملے میں فریق بننا چاہتی ہے۔