(دائیں سے سفیرایران ڈاکٹر ایراج الٰہی ،لبنان کے سفیر ڈاکٹر رابع نارش اور سفیر فلسطین عدنان ابوالہیجہ)
نئی دہلی؛جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کے سنٹر فار ویسٹ ایشین اسٹڈیز میں مجوزہ تین سیمینار، جن میں ہندوستان میں ایرانی، فلسطینی اور لبنانی سفیر مدعو تھے، "ناگزیر حالات” اور ممکنہ احتجاج کے خدشہ کو دیکھتے ہوئے منسوخ کر دیے گئے ہیں۔ یہ اطلاع ‘انڈین ایکسپریس’ نے دی ہے۔ سمینار کے انعقاد سے سے چند گھنٹے( جس کا عنوان تھا "ایران مغربی ایشیا میں حالیہ پیش رفت کو کس طرح دیکھتا ہے،”) سیمینار کوآرڈینیٹر سیما بیدیا نے صبح 8:09 پر ایک ای میل بھیجی جس میں طلباء کو منسوخی کی اطلاع دی۔اس کے آغاز میں ایرانی سفیر کو خطاب کرنا تھاـ ای میل میں فلسطین میں تشدد پر آئندہ 7 نومبر کو ہونے والے سیمینار کی منسوخی کا بھی ذکر کیا گیا، جس میں فلسطینی سفیر عدنان ابو الحیجہ اور 14 نومبر کے سیمینار میں لبنان کی صورتحال پر لبنانی سفیر ڈاکٹر رابع نارش کے ساتھ خطاب کرنا تھا۔ ۔ایرانی اور لبنانی سفارتخانوں کے ذرائع نے بتایا کہ منسوخی کا فیصلہ یونیورسٹی نے کیا اور انہیں اس کی مخصوص وجوہات سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔ فلسطینی سفارت خانے نے استفسارات کا جواب نہیں دیا۔
یونیورسٹی کے ذرائع نے اشارہ کیا کہ یہ منسوخی اسکول آف انٹرنیشنل اسٹڈیز (SIS) کے سینئر فیکلٹی ممبران کے خدشات کی وجہ سے ہوئیں، جو سنٹر فار ویسٹ ایشین اسٹڈیز کی نگرانی کرتا ہے۔ انہوں نے ان پولرائزنگ ایشوز پر بات چیت کے نتیجے میں کیمپس میں ممکنہ احتجاج کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا۔ "ان سیمینارز کا مقصد موجودہ جغرافیائی سیاسی ماحول کے درمیان مغربی ایشیائی ممالک کے تناظر میں گفتگو کرنا تھا۔ تاہم، کیمپس کے ردعمل کے بارے میں درست خدشات تھے، "یونیورسٹی کے ایک ذریعہ نے وضاحت کی۔جمعرات کو تمام SIS سنٹرز کے چیئرپرسنز کے نام ایک پیغام میں، SIS کے ڈین امیتابھ مٹو نے احتیاط کی ضرورت کا اعادہ کرتے ہوئے کہا: "ہم ایک چارج شدہ عالمی ماحول میں رہ رہے ہیں جہاں جذبات کو آسانی سے بھڑکایا جا سکتا ہے۔ میری درخواست ہے کہ آپ کسی بھی سفارت کار کو عوامی تقریبات میں مدعو کرنے سے پہلے ڈین سے مشورہ کریں۔ یہ بھی ضروری ہے کہ اس سلسلے میں فیکلٹی کے کسی بھی انفرادی اقدام کو آپ کے ذریعے روٹ کیا جائے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ ہر آنے والے کو، خاص طور پر سفیر کی سطح پر، مناسب پروٹوکول ملے