نئی دہلی : آر ایس ایس نے لوک سبھا انتخاب سے قبل کسانوں کے ذریعہ شروع کی گئی تحریک کو انارکی پھیلانے کی کوشش قرار دیا اور کہا کہ اس تحریک کے ذریعہ پنجاب میں علیحدگی پسند دہشت گردی کو فروغ مل رہا ہے۔ لوک سبھا انتخاب سے قبل آر ایس ایس نے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے جس میں ملک کے تازہ معاملوں پر اپنی رائے رکھی ہے۔ اس رپورٹ کی ایک خاص بات یہ ہے کہ آر ایس ایس نے کسان تحریک کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے ملک کے لیے نقصاندہ قرار دیا ہے۔ اپنی رپورٹ میں آر ایس ایس نے الزام عائد کیا ہے کہ لوک سبھا انتخاب سے قبل کسان تحریک کے ذریعہ انارکی پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ کسان تحریک کے ذریعہ پنجاب میں علیحدگی پسند دہشت گردی کو فروغ مل رہا ہے۔ کسان تحریک کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے آر ایس ایس نے کہا ہے کہ پنجاب میں علیحدگی پسندی پر مشتمل دہشت گردی پھر پیر پسارنے لگی ہے۔ کسانوں کی تحریک کے بہانے، خاص طور سے پنجاب میں لوک سبھا انتخاب سے ٹھیک پہلے انارکی پھیلانے کی کوششوں کو پھر سے شروع کیا گیا ہے۔ کسان تحریک کے علاوہ آر ایس ایس کی رپورٹ میں رام مندر، منی پور تشدد اور سندیش کھالی واقعہ کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے۔ رام مندر کے تعلق سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2024 ایودھیا میں رام مندر کی پران پرتشٹھا کے لیے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ 22 جنوری 2024 ایک تاریخی موقع تھا جسے کبھی نہیں بھولا جائے گا۔ سندیش خالی واقعہ کو آر ایس ایس نے روح کو جھنجھوڑ دینے والا واقعہ قرار دیا۔ آر ایس ایس نے کہا کہ مغربی بنگال کے سندیش خالی میں سینکڑوں ماؤں و بہنوں کے خلاف کیے گئے مظالم نے پورے سماج کی روح کو جھنجھوڑ دیا ہے۔ آر ایس ایس نے منی پور تشدد پر بھی فکر کا اظہار کیا اور کہا کہ اس نے سماج کے دو طبقات ’میتئی اور کوکی‘ کے درمیان عدم اعتماد پیدا کر دیا ہے۔