کیا اتر پردیش میں بی جے پی کی حالت ٹھیک نہیں ہے؟ یہ سوال بی جے پی ایم ایل اے کے وائرل ہونے والے ویڈیو کے بعد پیدا ہوا ہے۔ بی جے پی کے ایک ایم ایل اے نے واضح طور پر کہا ہے کہ اگر مرکزی قیادت اہم فیصلے نہیں کرتی ہے تو بی جے پی کے لیے 2027 کے اسمبلی انتخابات میں اتر پردیش میں واپسی مشکل ہو جائے گی۔
تاہم اس بیان پر ہنگامہ آرائی کے بعد ایم ایل اے نے کہا ہے کہ ان کے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کیا گیا ہے۔
بی جے پی ایم ایل اے کا یہ بیان سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہو رہا ہے اور سوال اٹھ رہے ہیں کہ کیا یہ بیان حالیہ لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی خراب کارکردگی کے بعد پیدا ہونے والی مایوسی کی وجہ سے آیا ہے۔
اس کے علاوہ سابق وزیر موتی سنگھ کا ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے تھانوں اور تحصیلوں میں اتنی شدید کرپشن کبھی نہیں دیکھی۔
لوک سبھا انتخابات کے نتائج کے بعد اتر پردیش میں کئی مقامات پر بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں کا درد کھل کر سامنے آیا ہے۔ اتر پردیش میں مظفر نگر سے لے کر پریاگ راج تک پارٹی لیڈروں کے درمیان اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔
ایس پی کے پی ڈی اے فارمولے کا ذکرجونپور ضلع کی بدلا پور سیٹ سے بی جے پی کے ایم ایل اے رمیش مشرا وائرل ویڈیو میں کہتے ہیں، ‘آج جس طرح کی صورتحال ہے، جس طرح سے پی ڈی اے کی بات کی جا رہی ہے اور جس طرح سے سماج وادی پارٹی نے عوام کے ذہنوں میں بڑے پیمانے پر کنفیوژن پیدا کیا ہے، اگر میں اسی حساب سے دیکھیں، بی جے پی کی حالت آج تک اچھی نہیں ہے۔
رمیش مشرا ویڈیو میں مزید کہتے ہیں، ‘حالات بھلے ہی اچھے ہوں لیکن اس کے لیے مرکزی قیادت کو بڑے فیصلے لینے ہوں گے اور مرکزی قیادت کو اتر پردیش کے انتخابات پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔ بی جے پی کے ہر کارکن اور عوامی نمائندے کو سخت محنت کرنی ہوگی، تب ہی ہم 2027 کے اسمبلی انتخابات میں دوبارہ حکومت بناسکتے ہیں، ورنہ آج کے حالات کے مطابق ہمارے حالات خراب ہیں اور ہمارے حکومت بنانے کے امکانات نظر نہیں آرہے۔وائرل ویڈیو میں ایم ایل اے سماج وادی پارٹی کے پی ڈی اے فارمولے کے بارے میں بھی بات کر رہے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اتر پردیش میں ایس پی کی بڑی جیت میں پی ڈی اے فارمولے کا بڑا ہاتھ ہے۔ سماج وادی پارٹی کے مطابق پی ڈی اے کا مطلب پسماندہ، دلت اور اقلیتی طبقہ ہے۔ پارٹی کا دعویٰ ہے کہ یہ طبقہ اتر پردیش میں 85 سے 90 فیصد آبادی پر مشتمل ہے۔
رمیش مشرا نے بی جے پی کے ٹکٹ پر بدلاپور سیٹ سے 2017 اور 2022 کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیا تھا اور دونوں بار کامیابی حاصل کی تھی۔ 2017 سے پہلے مشرا بی ایس پی میں تھے۔پہ