کانپور :
تبدیلی مذہب کو لے کر کانپور میں ایک الگ طرح کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اپنے شوہر کے خلاف جبراً مذہب تبدیل کرانے کاالزام لگاتے ہوئے ایف آئی آر درج کرانے والی خاتون اپنے بیان سے پلٹ گئی ہے ۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ اس نے مسلم نوجوان سے محبت کی شادی کی تھی اور اس کو لے کر اسے کوئی اعتراض نہیں ہے ۔
تاپیشوری دیوی مندر کے قریب رہنے والی سپنا راجپوت نے بتایا کہ اس نے نوشاد نامی نوجوان سے محبت کی شادی کی تھی۔ برہانہ روڈ تاپیشوری دیوی مندر میں اس کی پھولوں کی دکان ہے۔ علاقے کے بی جے پی لیڈروں کو اس بات کی جانکاری تھی۔ انہوں نے سازش کے تحت مجھے جیل بھیجوانے کی دھمکی دے کر تحریر میں انگوٹھا لگوا لیا۔ اس کے بعد میرے شوہر نوشاد پر الزام لگایا کہ ڈھائی سال کے بچے کا جبراً ختنہ کروا دیا۔ اب مجھے تبدیلی مذہب کے لیے دباؤ بنا رہاہے ، مخالفت کرنے پر مختلف طریقوں سے ہراساں کررہاہے، پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے مجھے اس کی جانکاری دی۔
تب معلوم ہواکہ بی جے پی لیڈروں نے مجھ پر دباؤ بنانے کے ساتھ ہی گمراہ کرکے شوہر کے خلاف ایف آئی آر درج کروا دی ہے ، جبکہ مجھے شوہر نوشاد سے کوئی شکایت نہیں ہے۔ خاتون کی تحریر اور اپنے بیان سے اگلے دن ہی پلٹنے کے بعد پولیس اب بی جے پی لیڈروں کے خلاف کارروائی کی تیاری کررہی ہے ۔
تھانہ انچارج نے بتایا کہ ایف آئی آر درج کرانے والی خاتون سپنا راجپوت نے بتایا کہ میں خود تھانے نہیں آئی تھی ، میرے پاس بی جے پی والے خود آئے تھے۔ یہ دھمکی دی کہ تمہارا شوہر مسلمان ہے ، اسے بھگاؤ نہیں تو تمہیں بھی پھنسا دیں گے۔ یہ بات بی جے پی لیڈر پنکج تیواری نے کہی، تو ہم ڈر گئے، لیکن ہمیں یہ نہیں معلوم تھاکہ یہ لوگ ہمارے شوہر کو پھنسا دیں گے۔ اب ہمارے بچوں کو کون پالے گااور کھلائے گا۔ مجھے معلوم تھاکہ میرا شوہر مسلمان ہے اور میرے بچے کا ختنہ نہیں کرایا گیا ہے۔
پنکج تیواری ، سنجے مشرا اور ارچنا سمیت بی جے پی کے دیگر لیڈروں نے زبردستی ایف آئی آر درج کروائی ہے۔ ہم نہیں چاہتے تھے کہ ایف آئی آر درج ہو۔ شادی کے سات سال ہوگئے ہیں ، میرے دو بچے پہلے شوہر سے اور ایک نوشاد سے ہے۔ مجھے اپنے شوہر سے کوئی بھی شکایت نہیں ہے ۔
تھانہ انچارج ستیش چندر ساہو نے بتایا کہ متاثرہ خاتون سپنا راجپوت کے مطابق بی جے پی لیڈروں نے اسے دھمکی اور گمراہ کرکے اس کے شوہر کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی ہے۔ پولیس نے اگلے دن اسے الگ سے بلا کر پوچھ گچھ کی تو سچائی سامنے آگئی ہے۔ اس کے بعد سے خاتون کو اپنے ساتھ لاکر ایف آئی آر درج کرانے والے بی جے پی لیڈر غائب ہیں۔ پولیس کمشنر کو اس تعلق سے جانکاری دی گئی ہے ۔ اب گمراہ کرکے ایف آئی آر درج کرانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔