نئی دہلی:(ایجنسی)
کسی بھی انسان کے جسم پر بال اگنا معمول کی بات ہے۔ لیکن اگر یہ بال زبان پر بڑھنے لگیں اور وہ بھی کالے اور گھنے ہوں تو معاملہ سنگین ہو جاتا ہے۔ ایسے ہی ایک معاملے نے ڈاکٹروں کو حیران کر دیا ہے۔ دراصل ایک 50 سالہ شخص کو چند روز قبل جسم کے بائیں حصے میں فالج کا اثر ہوا تھا۔ اس کے بعد اس مریض کو ڈاکٹروں نے لیکوئیڈ خوراک لینے کا مشورہ دیا۔ لیکن تین ماہ بعد زبان پر بال اگنے لگے۔
JAMM Dermatology Journal میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق فالج کے بعد مریض کو خالص اورliquid diet پر رکھا گیا تھا۔ یعنی کھانے کی کوئی بھی چیز انہیں مکسر میں پیس کر کھلائی جارہی تھی۔ تقریباً ڈھائی ماہ بعد، ان کے نگراں نے دیکھا کہ اس کی زبان کی سطح پر ایک ‘ بلیک پنگمینٹیشن کو دیکھا۔
رپورٹ کے مطابق، زبان پر ’پیلی‘ دھاریوں کے ساتھ موٹی، سیاہ کوٹنگز تھیں۔ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ سیاہ کوٹنگ لمبے، پتلے بالوں سے بنی تھیں۔ اس پر کھانے پینے کی اشیاء پھنسی ہوئی تھیں۔ یہ ہر طرف بکھرے ہوئے تھے۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ یہ BHT یعنی کالی بالوں والی زبان تھی۔
ڈاکٹروں کے مطابق خراب hygiene اور ملاوٹ والی غذائیں کالے بالوں والی زبان کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔ کافی، چائے، الکوہل یا تمباکو کی مصنوعات کا زیادہ استعمال۔ بعض ادویات، جیسے اینٹی بایوٹک یہ سر اور گردن میں استعمال ہونے والی ادویات کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ کلیولینڈ کلینک کے مطابق کچھ ماؤتھ واش بالوں کی نشوونما کا خطرہ بھی لاحق ہوتے ہیں۔
ڈاکٹروں کے مطابق سیاہ بالوں والی زبان عام طور پر نقصان کا باعث نہیں بنتی۔ یہ تھوڑے وقت کے لیے ہوتا ہے، کچھ حفظان صحت کا خیال رکھنے سے مریض کی زبان کے کالے بال جلد ختم ہو جاتے ہیں۔