(نئی دہلی) دہلی میں دسویں کلاس کے اردو میڈیم بچوں کو اس وقت عجیب و غریب صورت حال کا سامنا کرنا پڑا جب انھیں سوالنامہ اردو کی جگہ ہندی اور انگریزی زبان میں ملے۔ یہ واقعہ 30 نومبر کا ہے جب سوشل سائنس کا امتحان تھا۔ دراصل ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل سینئر سیکنڈری اسکول جعفر آباد کا سنٹر سروودے کنیا ودیالیہ، بلند مسجد شاستری پارک میں پڑا تھا۔ جب طلبا و طالبات کو سوالنامہ ہندی اور انگریزی زبان میں ملا تو وہ حیران رہ گئے۔ امتحان کی تیاری اردو میڈیم میں کرنے والے بچوں نے جب یہ شکایت ممتحن سے کی تو وہ بھی حیرت زدہ تھے۔ لیکن انھیں اردو زبان میں سوالنامہ ملا ہی نہیں نیوز پورٹل 'قومی آواز 'کی رپورٹ کے مطابق سروودے کنیا ودیالیہ کی پرنسپل گیتا نے اس تعلق سے بتایا کہ اس میں سنٹر کی کوئی غلطی نہیں ہے، غلطی سی بی ایس ای کی ہے جسے ہم نے فوری طور پر ای میل کر دیا تھا۔ پرنسپل نے یہ بھی کہا کہ یہ معاملہ سیدھے طور پر سی بی ایس ای اور ذاکر حسین کے درمیان کا ہے۔ ہمارا کام امتحانات کو نظم و نسق کے ساتھ کرانا ہے۔
دوسری طرف ڈاکٹر ذاکر حسین کے پرنسپل ڈاکٹر محمد معروف خان کا کہنا ہے کہ سی بی ایس ای کی جانب سے کی گئی یہ بہت بڑی لاپروائی ہے۔ انھوں نے اس تعلق سے سی بی ایس ای میں شکایت درج کرائے جانے کی بات بھی کہی ہے۔ ڈاکٹر محمد معروف کا کہنا ہے کہ سی بی ایس ای کو تحریری طور پر پہلے ہی اطلاع دی گئی تھی کہ ہمارے اسکول کے بچے اردو میڈیم کے ہیں اور سوالنامہ اردو میں ہی چاہیے۔
بتایا جاتا ہے کہ تقریباً 150 طلبا و طالبات ایسے ہوں گے جنھوں نے سوشل سائنس کی تیاری اردو میڈیم میں کی تھی، اور انھیں مجبوراً ہندی/انگریزی زبان میں پرچہ حل کرنا پڑا۔ امتحان ختم ہونے کے بعد کچھ طلبا نے اپنے اسکول سے رابطہ کیا اور پوری بات انتظامیہ کو بتائی۔ بعد ازاں ڈاکٹر ذاکر حسین میموریل سینئر سیکنڈری اسکول، جعفر آباد انتظامیہ نے سی بی ایس ای کو باضابطہ تحریری شکایت دی۔