ریاستی انسانی حقوق کمیشن نے کئی اضلاع میں مساجد کو ترپالوں سے ڈھانپنے کے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو چار ہفتوں کے اندر کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس معاملے میں کمیشن میں مذہبی آزادی کی خلاف ورزی کی بنیاد پر درخواست دائر کی گئی تھی۔
ہولی کے موقع پر سنبھل، علی گڑھ اور شاہجہاں پور اضلاع میں مساجد کو ترپال سے ڈھانپنے کے واقعات پیش آئے۔ اسے اقلیتی برادری کی مذہبی آزادی کی خلاف ورزی سمجھتے ہوئے انسانی حقوق کمیشن میں درخواست دائر کی گئی تھی۔ اس میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی خاص تہوار کے دوران کسی مذہبی مقام کو ڈھانپنے کی ضرورت ہو تو مذہبی ہم آہنگی کے دعوے کھوکھلے ہیں۔ آئین کے مطابق ہر شہری کو مذہبی آزادی کا حق حاصل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ریاست کو ہر مذہب کو برابر سمجھنا چاہیے۔ مساجد کو ترپال سے ڈھانپنے کا واقعہ مذہبی جنونیت کا آغاز ہے۔ آنے والے وقتوں میں کسی کمیونٹی کے حقوق کا تحفظ مشکل ہو جائے گا۔امر اجالا کے ان پٹ کے ساتھ