تحریر: مقبول احمد
اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے جمعرات کو 58 سیٹوں پر ووٹنگ ہونی ہے۔ پہلے مرحلے کی ووٹنگ مغربی یوپی سے ہورہی ہے، جو مسلم اکثریتی سمجھا جاتا ہے۔ لیڈروں کی قسمت کا فیصلہ بھی مسلم ووٹوں کے بٹنے یا بکھرنے سے ہوگا۔ ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد کی امیدیں مسلم-جاٹ اتحاد پر ٹکی ہوئی ہیں، وہیں بی ایس پی بھی دلت-مسلم ووٹوں کی مدد سے جیت کا خواب دیکھ رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پہلے مرحلے کی کئی سیٹوں پر مسلم لیڈروں کے آمنے سامنے ہونے کی وجہ سے بی جے پی اپنی جیت کی منتظر ہے۔
یوپی انتخابات کے پہلے مرحلے میں مسلم امیدوار
پہلے مرحلے کے 11 اضلاع کی 58 میں سے کئی سیٹوں پر بڑی پارٹیوں کے تقریباً 50 مسلم امیدوار میدان میں ہیں۔ ایس پی آر ایل ڈی اتحاد کے 13 مسلم امیدوار، بی ایس پی کے 17، کانگریس کے 11 اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے 9 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ ساتھ ہی بی جے پی نے کسی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا۔ اب تک تجربہ کار مسلم لیڈر جو مغربی یوپی کی سیاست کا محور تھے، اس بار انتخابی میدان سے باہر ہیں۔
2017 میں پہلے مرحلے میں دو مسلم ایم ایل اے بنے
دراصل 2017 کے انتخابات میں پہلے مرحلے میںصرف 2 مسلمان اسمبلی پہنچے تھے، جن میں ایک میرٹھ شہر سے رفیق انصاری تھے اور دوسرےاسلم چودھری دھولانہ سے تھے۔ پہلے مرحلے میں ان 58 میں سے 7 سیٹوں پر دونوں بڑی پارٹیوں کے مسلم امیدواروں کا ٹکراؤ ہوا تھا۔ بی جے پی نے ان تمام سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ وہیں اس بار پہلے مرحلے میںایس پی- آر ایل ڈی اتحاد اوربی ایس پی کے مسلم امیدوار 8 سیٹوں پر میدان میں ہیں۔ اس کے علاوہ کئی سیٹوں پر کانگریس اور اویسی کی پارٹی کے مسلم امیدوار ایس پی-آر ایل ڈی اتحاد اور بی ایس پی کے امیدواروں کے آمنے سامنے ہیں جس سے کئی سیٹوں پر سہ رخی اور چہاررخی مقابلہ ہونے کا امکان ہے۔
پہلے مرحلے میں علی گڑھ اور میرٹھ جنوبی سیٹوں پر ایس پی اتحاد اور بی ایس پی اور کانگریس کے مسلم امیدواروں کے درمیان سہ رخی مقابلہ ہے۔ میرٹھ شہر اور دھولانہ سیٹ پر اویسی کی پارٹی کے مسلم امیدوار نے ایس پی آر ایل ڈی اتحاد اور بی ایس پی کے مسلم امیدواروں کے ساتھ تال ٹھوک رکھی ہے۔ غازی آباد کے لونی اور مظفر نگر کے چرتھاول میں بی ایس پی، کانگریس اور مجلس کے مسلم امیدوار آپس میں ٹکرا رہے ہیں۔
مسلم امیدوار آمنے سامنے
کیرانہ سیٹ پر ایس پی سے ناہید حسن،کانگریس سے محمد اخلاق ،تھانہ بھون سیٹ پر آر ایل ڈی کےاشرف علی، بی ایس پی کےظہیر ملک میدان میں ہیں۔ چرتھاول سیٹ پر بی ایس پی کےسلمان سعید، کانگریس کےڈاکٹر یاسمین رانا، میراں پور سیٹ پر بی ایس پی کے محمد شامل اور کانگریس کےمولانا جمیل ہیں۔ سیوال خاص سیٹ سے آر ایل ڈی سے حاجی غلام محمد اوربی ایس پی سے مکرم علی ہیں۔
میرٹھ شہر سیٹ پر ایس پی سے رفیق انصاری، بی ایس پی سے دلشاد شوکت، میرٹھ ساؤتھ پر ایس پی سے عادل چودھری، بی ایس پی سے کنور دلشاد علی، کانگریس سے نفیس سیفی، چھپرولی سیٹ پر بی ایس پی سے محمد صاحب،کانگریس سے ڈاکٹر یونس چودھری، لونی سیٹ پر کانگریس سے محمد یامین ملک، بی ایس پی سے عقیل، دھولانہ سیٹ پر ایس پی آر ایل ڈی سے اسلم چودھری، بی ایس پی سے باسد علی، بلند شہر سیٹ پر آر ایل ڈی سے حاجی یونس، بی ایس پی سے کلو قریشی، شکارپور سیٹ پر بی ایس پی سے محمد رفیق، کانگریس سے ضیاء الرحمان۔ کول سیٹ سے ایس پی آر ایل ڈی اجو اسحاق، بی ایس پی سے محمد بلال، علی گڑھ سیٹ سے ایس پی آر ایل ڈی سے ظفر عالم، بی ایس پی سے رضیہ خان، کانگریس سے سلمان امتیازانتخابی میدان میں ہیں۔
ان سیٹوں پر واحد مسلم امیدوار
سردھنا سیٹ پر کانگریس کے سید ریحان الدین، کٹھور سیٹ پر ایس پی سے شاہد منظور، باغپت سیٹ پر آر ایل ڈی کے احمد حمید، مراد نگر سیٹ پر بی ایس پی سے ڈاکٹر ایوب خان، شاملی سیٹ پر کانگریس کے ایوب جنگ، سکندرآباد سیٹ پر کانگریس کے سلیم اختر، سیانا سیٹ پر آر ایل ڈی کے دلنواز خان اور آگرہ نارتھ سیٹ سے بی ایس پی کی شبیرعباس میدان میں ہیں۔ آگرہ کی نو سیٹوں میں سے بی ایس پی نے آگرہ شمالی سیٹ سے صرف شبیر عباس کو میدان میں اتارا ہے۔ متھرا کی پانچ میں سے کسی بھی سیٹ پر کوئی مسلمان نہیں ہے۔
مغربی یوپی کے مسلم سینئر لیڈر باہر
میرٹھ کی سیاست میں حاجی شاہد اخلاق کے پریوار کادہائیوں تک دبدبہ رہاہے،لیکن اس بار انتخاب سے پوری طرح سے باہر ہے۔ اخلاق کو سیاست اپنے والد سے وراثت میں ملی۔ وہ شہر سیٹ سے ایم ایل اے، ایم پی اور میرٹھ کے میئر بھی تھے۔ اس بار ان کے پریوار کے کسی امیدوار نے الیکشن نہیں لڑا۔ اسی طرح حاجی یعقوب قریشی کا میرٹھ میں ڈھائی دہائیوں سے سیاسی دبدبہ رہا ہے، لیکن اس بار ان کے پریوار میں سے کوئی بھی انتخابی میدان میں نہیں ہے۔ یعقوب دو بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں اور وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ شاملی کے گڑھی پختہ کے امیر عالم بھی الیکشن میں نہیں ہیں۔ اسی طرح قادر رانا کے پریوار سے کوئی بھی انتخابی میدان میں نہیں ہے۔
پہلے مرحلے کے اضلاع میں مسلم آبادی
پہلے مرحلے کے 11 اضلاع میں جہاں 58 سیٹیں ہیں وہاں مسلم ووٹر بہت اہم ہے۔ میرٹھ میں 34.43 فیصد، باغپت میں 27.98 فیصد، شاملی میں 41.73 فیصد، مظفر نگر میں 40 فیصد، ہاپوڑ میں 32.39 فیصد، غازی آباد میں 22.53 فیصد، نوئیڈا میں 13.08 فیصد، بلند شہر میں 22.22 فیصد، متھرا میں 15.2 فیصد اور آگرہ میں مسلمانوں کی آبادی 15.12 فیصد ہے۔
(بشکریہ :آج تک)