کشی نگر، یوپی میں انتظامیہ نے 25 سال پرانی مدنی مسجد کو منہدم کرنے کا عمل شروع کر دیا ۔یہ مسجد ہاٹا میونسپلٹی کے علاقے میں بنائی گئی ہے، جس کے بارے میں یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اسے سرکاری زمین پر قبضہ کرکے تعمیر کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں بلدیہ نے مسجد انتظام کمیٹی سے مسجد سے متعلق نقشہ اور فائلیں پیش کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ لیکن انتظامیہ نے دعویٰ کیا کہ اسے تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ اس کے بعد تعمیرات کو غیر قانونی سمجھتے ہوئے میونسپلٹی نے اتوار 9 فروری کو کارروائی شروع کی۔
***کیا یہ سارا معاملہ ہے؟
آج تک کی رپورٹ کے مطابق اس مسجد کی تعمیر کا کام 1999 میں شروع ہوا تھا۔ اس وقت صرف دو منزلہ عمارت کا منصوبہ تھا۔ بعد میں اس کے اوپر دو منزلہ عمارت تعمیر کی گئی۔ جو تنازعہ کی وجہ بن گیا۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ یہ سرکاری زمین پر قبضہ کرکے تعمیر کی گئی ہے۔ شکایت کے بعد انتظامیہ نے 18 دسمبر 2024 کو تحقیقات کا آغاز کیا۔ جس میں بے ضابطگیوں کے الزامات تھے۔ یہ تفتیش 23 دسمبر کو مکمل ہوئی۔
***تین بار نوٹس دیا
تحقیقات کے بعد میونسپلٹی نے مسجد انتظامی کمیٹی کو تین بار نوٹس جاری کیا۔ انتظامیہ نے کمیٹی سے مسجد سے متعلق نقشہ اور فائلیں پیش کرنے کا مطالبہ کیا۔ لیکن دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ انتظامیہ کو مسلم جماعتوں کی طرف سے کوئی تسلی بخش جواب نہیں ملا۔ جس کے بعد کارروائی شروع کردی گئی۔