نئی دہلی:
کورونا کے پیش نظر سپریم کورٹ نے یوپی میں پنچایت انتخابات کی گنتی روکنے کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے اپنا فیصلہ سنا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے یوپی پنچایت انتخابات کی گنتی کرانے کی اجازت دے دی ہے لیکن جیت کے بعد ہونے والی تقریبات پر پابندی عائد کردی ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ ہم نے ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے رکھی گئی باتوں کو نوٹ کیا۔ ہم الٰہ آباد ہائی کورٹ کے حکم میں مداخلت کرنے کی ضرورت کو نہیں سمجھتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ ہمارے سامنے جو پروٹوکول رکھا گیا اس پر پوری طرح عمل ہو۔ گنتی مراکز کے باہر سخت کرفیو ہواور کوئی بھی امیدوار جیت کی ریلی نہ نکالے۔ اس کے ساتھ ہی یوپی پنچایت انتخابات کی گنتی پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق 2 مئی کو ہی کرائے جانے کا راستہ صاف ہوگیا ہے۔ہر گنتی مرکز پر اینٹیجن ٹیسٹ کا انتظام رہے گا۔ گنتی مرکز پر سینیٹائزیشن کا بھی دھیان رکھا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے ریاستی الیکشن کمیشن سے جاری کردہ گائڈ لائنس مانگیں۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ آپ کو پہلے صورتحال کا جائزہ لینا ہوگا ، آپ کو بڑے سطح پر فیصلہ لینا ہوگا۔ اس پر ریاستی الیکشن کمیشن نے کہا کہ یوپی نے گنتیکے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ریاستی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ زمینی سطح پر ان فیصلوں پر سختی سے عمل کیا جائے گا۔ قبل ازیں عدالت نے ریاستی الیکشن کمیشن سے پوچھا کہ کیا ووٹوں کی گنتی کرانا ضروری ہے؟ کیا اسے ملتوی نہیں کیا جاسکتا؟ اگر تین ہفتے ملتوی کردیئے جائیں تو آسمان نہیں ٹوٹے گا۔ اس پر کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ میڈیکل ماہر ین سے بات کرنے کے بعد گنتی کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یوپی سرکار کی جانب سے کورٹ کو بتایا گیا کہ گنتی ملتوی کرنے سے پردیش مئی کے وسط تک ممکنہ کورونا کے پیک سے پہلے اس لڑائی میں پانچ لاکھ سےزیادہ نومنتخب نمائندے محروم ہوجائیں گے۔
سپریم کورٹ نے پوچھا کہ آپ تازہ ترین کیا قدم اٹھائیں گے؟ الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم نے کل ہی آرڈر پاس کردیا ہے۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم نے 29 اپریل کو دو احکامات جاری کیے ہیں ، یہ مکمل طور پر الیکشن کمیشن کی ہدایت پر مبنی ہے۔
ایڈیشنل سالیسٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ گنتی کے وقت سماجی دوری اور ماسک لازمی ہیں۔ ریاستی الیکشن کمیشن نے ووٹنگ اور گنتی کا ڈیٹا عدالت کو دیا۔ 2 لاکھ سیٹوں کے لئے گنتی ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے پوچھا کہ اگر آپ انٹری پوائنٹ پر درجہ حرارت کی پیمائش کرتے ہیں تو ، سینیٹائزیشن کا کیا انتظام ہے؟ اس پر ریاستی الیکشن کمیشن نے کہا کہ ہم نہ صرف درجہ حرارت کی جانچ کررہے ہیں ، بلکہ آکسومیٹر سے ایس پی او 2 بھی دیکھتے ہیں۔ کمیشن کی جانب سے عدالت میں یہ بھی کہا گیا کہ بھیر جمع نہیں ہونا چاہئے ، یہ سب ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت لازمی ہیں۔
یوپی اسٹیٹ الیکشن کمیشن کی جانب سے عدالت میں یہ بھی کہا گیا کہ جس میں کورونا کی علامات نظر آئیں گی ، اسے انٹری نہیں دی جائے گی۔ گنتی سینٹر پر زیادہ سے زیادہ دوری رکھی جائے گی ۔سپریم کورٹ نے پوچھا کہ گنتی سینٹر پر آپ نے کتنی کرسیوں کاانتظام کیا ہے ، سیٹ کے لیے کیا انتظام کیا گیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے گنتی کے مقام پر کشیدگی کی صورتحال کا بھی ذکر کیا اور کہاکہ تب حالات قابو میں نہیں ہوتے ، اس پر یوپی سرکار کی جانب سے کہا گیا کہ گنتی اتوار کو ہےاور اس دن کرفیو لگا ہے ۔ ہمیں یقین ہے کہ صورتحال قابو میں کرنےکے اہل ہوں گے۔ سپریم کورٹ نے کہاکہ ہمیں آج کی صورت حال پر غور کرنا ہو گا۔ آپ ہمیں ماضی کے بارے میں بتاتے رہیں گے ،صورت حال آج الگ ہے۔