مہاراشٹر اور جھارکھنڈ کے ساتھ ساتھ یوپی کی 9 اسمبلی سیٹوں پر بھی ووٹنگ مکمل ہوگئی ہے۔ کرہل، کندرکی، سیسماؤ، کٹہری، غازی آباد، کھیر، ماجھوان، میراپور، پھول پور یوپی کی وہ نو سیٹیں ہیں جہاں ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ اس ووٹنگ کو وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے لیے ایک دوسرے سے ٹکراؤ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ ووٹنگ کو لے کر تناؤ بھی دیکھا گیا
ا میرانپور سیٹ پرووٹنگ کے دوران ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں میرانپور کے ایس ایچ او پر الزام ہے کہ وہ ووٹروں کو ریوالور سے دھمکاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے صدر اور قنوج کے رکن پارلیمنٹ اکھلیش یادو نے الیکشن کمیشن سے فوری طور پر میرانپور کے ککرولی تھانہ کے ایس ایچ او کو معطل کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایس ایچ او ووٹرز کو دھمکانے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کا یہ عمل انتخابات کی سالمیت کو متاثر کر رہا ہے۔اس سے پہلے، اکھلیش یادو نے ایکس پر ایک اور پوسٹ بھی کی تھی جس میں انہوں نے کہا کہ اِبراہیم پور میں ایس ایچ او نے خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی اور انہیں ووٹ ڈالنے سے روکنے کے لیے نازیبا زبان کا استعمال کیا۔ اس پر بھی ان کے خلاف فوری معطلی کی کارروائی کی جانی چاہیے۔
وہیں سماجوادی پارٹی کی رکنِ پارلیمان ڈمپل یادو نے ضمنی انتخابات کے دوران بی جے پی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جہاں بھی ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں، وہاں حکومت اور انتظامیہ بی جے پی کے ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی کی غنڈہ گردی عروج پر ہے، اور ان کی پارٹی کے کارکنان اور بوتھ صدر مسلسل ان واقعات کی رپورٹ کر رہے ہیں۔ ڈمپل یادو نے کہا، ’’یہ ایک جمہوری ملک ہے، اور اگر ووٹروں کو ان کا حقِ رائے دہی استعمال کرنے سے روکا جا رہا ہے تو یہ انتہائی تشویشناک بات ہے۔ بی جے پی کو یہ بات سمجھنی ہوگی کہ اس کا وقت ختم ہو چکا ہے۔‘‘ سماجوادی پارٹی نے ان الزامات پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انتخابی عمل میں شفافیت کا مطالبہ کیا ہے۔اس ہر الیکشن کمیشن نے کارروائی کرتے ہوئے سات پولیس اہلکاروں کی معطلی کا حکم دیا . قابل ذکر ہے کہ زیادہ تر ہنگامہ آرائی یا کشیدگی کی خبریں اتر پردیش میں ان سیٹوں سے آئی ہیں جن پر مسلم ووٹروں کا غلبہ ہے۔ مظفر نگر کے میراپور میں ہنگامہ مچ گیا ہے۔ پولنگ سٹیشنوں پر زیادہ ہجوم کے باعث پولیس کو ایکشن لینا پڑا۔ مرادآباد کے کندرکی سے ایک ویڈیو سامنے آیا ہے۔ جہاں لوگوں نے پولیس کی رکاوٹوں کے خلاف احتجاج کیا۔مسلم ووٹروں کا الزام ہے کہ زبردستی رکاوٹیں کھڑی کرکے ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ وہیں مین پوری کے کرہل میں ایک لڑکی کے قتل پر ہنگامہ برپا ہے، الزام لگایا جا رہا ہے کہ قتل سماج وادی پارٹی کو ووٹ نہ دینے پر کیا گیا، پولس ان الزامات کی جانچ کر رہی ہے۔